کورونا وائرس کا خوف: امریکا میں مکمل لاک ڈاؤن پر غور

ویب ڈیسک  پير 16 مارچ 2020
امریکا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد اب تک 3782 ہوچکی ہے جن میں سے 69 کی موت واقع ہوچکی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

امریکا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد اب تک 3782 ہوچکی ہے جن میں سے 69 کی موت واقع ہوچکی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

نیو یارک: امریکا میں وبائی امراض کے نامور ماہر اور صدر ٹرمپ کی کورونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن، ڈاکٹر انتھونی فاسی نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر کورونا وائرس کا وبائی پھیلاؤ روکنے کےلیے پورے امریکا کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن بھی کرنا پڑ جائے تو وہ اس کی حمایت کریں گے۔

’’امریکیوں کو یہ حقیقت سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جب یہ ملک اس بیماری کا پھیلاؤ روکنے کی کوشش کرے گا تو ملک کے حالات بہت مختلف نظر آنے لگیں گے،‘‘ انہوں نے کہا۔

دوسری جانب نیویارک کے میئر بل ڈی بلاسیو نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیویارک میں کورونا کا تیز رفتار پھیلاؤ روکنے کےلیے لاک ڈاؤن سمیت ہر طرح کے اقدامات زیرِ غور ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا میں کورونا وائرس سے بدترین متاثرہ شہروں میں نیویارک سٹی سرِ فہرست ہے جہاں اس کے مریضوں کی تعداد صرف ایک ہفتے کے اندر اندر 25 سے بڑھ کر 270 ہوچکی ہے۔ میئر نیویارک نے خدشہ ظاہر کیا ہے اگلے چند دنوں کے اندر اندر یہ تعداد 1000 سے بڑھ سکتی ہے۔

ہنگامی حالات کے پیشِ نظر میئر نیویارک نے صدر ٹرمپ سے فوری مدد کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اشیائے صرف کی فراہمی بحال رکھنے کےلیے امریکا کی وفاقی حکومت ذمہ داری سنبھال لے کیونکہ یہ معاملہ مقامی حکومت کے بس سے باہر ہوتا جارہا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق، امریکا میں پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 102 متاثرین سامنے آچکے ہیں، جس کے بعد وہاں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 3782 ہوچکی ہے جن میں سے 69 کی موت واقع ہوچکی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔