پبلک ٹرانسپورٹ بندش، شہریوں نے چور راستے اپنا لیے

قیصر شیرازی  منگل 5 مئ 2020
آبائی علاقے جانے کے لیے منہ مانگا کرایا دیکر گڈز ٹرانسپورٹ، ایمبولینسوں میں سفر۔ فوٹو:فائل

آبائی علاقے جانے کے لیے منہ مانگا کرایا دیکر گڈز ٹرانسپورٹ، ایمبولینسوں میں سفر۔ فوٹو:فائل

راولپنڈی: ملک بھر میں کورونا کے باعث لاک ڈاؤن کی وجہ سے ٹرانسپورٹ اڈوں کی مسلسل بندش کے باعث شہریوں نے اپنے آبائی علاقوں میں جانے کے لیے چور راستے اپنا لئے ہیں اور منہ مانگا کرایہ دے کر دیگرشہروں سے آبائی گھر جانا شروع ہوگئے ہیں۔

مختلف شہروں سے گندم،سبزیاں،پھل اور اشیائے خورد و نوش لانے والی گڈز ٹرانسپورٹ میں سفر کرتے ہیں جس کا لاہور سے راولپنڈی کے لیے فی سواری کرایہ 600 روپے،فیصل آباد سے راولپنڈی 500 روپے، راولپنڈی سے پشاور 350 روپے،راولپنڈی سے ملتان اور ملتان سے راولپنڈی1200روپے وصول کیا جاتا ہے،منی ایمبولینسوں میں بھی 3سے4سواریاں آسانی کے ساتھ لائی لے جائی جارہی ہیں،پولیس کی بھی راستہ میں مٹھی گرم کر دی جاتی ہے۔

گڈز ٹرانسپورٹ کے ڈرائیوروں ریاض گل،اختر خان،دلاور عباسی نے رابطہ پر بتایا کے سواریاں خود مجبور کرتی ہیں اکثر نے ضروری کام کاج کے لئے آنا جانا ہوتا ہے اس سے ہماری دیہاڑی بھی بن جاتی ہے مسافر بھی خوش اور ہم بھی خوش رہتے ہیں جبکہ دو مسافروں ارجمند شاہ اور ناصر نے بتایا کے انہوں نے ضروری کام کے لئے گھر راولپنڈی آنا تھا،والد بھی شدید بیمار تھے اس لئے سبزی گاڑی کا سہارا لیا، 600 روپے ادا کر کے اطمینان کے ساتھ گھر پہنچ گئے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔