
اپنے ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ میں حکومتی ترجمانوں کے کی جانب سے اس بات کے اعتراف پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کے 2018/2017 میں صرف میں گنے کی پوری امدادی قیمت 180 روپے ادا کی جب کہ دوسروں پر صرف 140 روپے ادا کرنے کا الزام ہے۔
I will be grateful if current Govt. Spokespersons acknowledge that in the 2017/18 season, I was the only one who paid the full Rs.180 support price of cane while others are accused of paying Rs.140. A fact that was graciously acknowledged by my leader himself. 😊 https://t.co/3oYZP6Z3ES
— Jahangir Khan Tareen (@JahangirKTareen) May 27, 2020
انہوں نے عمران خان کے ایک ٹوئٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میرے لیڈر نے بھی گنے کی امدادی قیمت کی پوری ادائیگی کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: جہانگیرترین گروپ کی شوگر ملز اوورانوائسنگ اور ڈبل بلنگ میں ملوث ہیں، شہزاد اکبر
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے گزشتہ برسوں میں پیدا ہونے والے چینی کے بحران کی تحقیقات ک لیے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل واجد ضیا کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی کمیشن بنایا تھا جس کی رپورٹ منظر عام پر آچکی ہے۔ رپورٹ میں شوگر مل مالکان پر کسانوں سے سستا گنا خرید کر مہنگی لاگت ظاہر کرنے کی نشان دہی کی گئی تھی اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ جہانگیر ترین کے گروپ کی شوگر ملز بھی زیادہ مالیت کی رسیدیں بنانے اور دہرے کھاتے رکھنے میں ملوث ہیں۔