کورونا وبا کے ساتھ ہی کراچی میں بیشتر دوائیں ناپید ہو گئیں

طفیل احمد  جمعـء 12 جون 2020
وفاقی حکومت اور وزارت صحت نوٹس لے کر کارروائی کرے، عاطف بلو کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت اور وزارت صحت نوٹس لے کر کارروائی کرے، عاطف بلو کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

کراچی: کووڈ 19 کی وبا کے ساتھ کراچی کی ادویہ مارکیٹ میں بیشتر دوائیں ناپید ہو گئی جب کہ کووڈ 19 کی علامات میں گلے میں درد میں استعمال ہونے والی اینٹی بایوٹک، وٹامن سی اور اینٹی الرجی کی ادویات کی سپلائی مارکیٹ میں روک دی گئی ہے۔

ہول سیل کیمسٹ کونسل آف پاکستان کے صدر محمد عاطف حاجی حنیف بلو نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ موجودہ صورتحال میں بعض ادویات بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے جان بچانے والی ادویات اور بالخصوص کورونا وائرس سے متاثرہ ایمرجنسی میں داخل مریضوں کے لیے درکار انجکشن اور دیگر ادویات کی اسپتالوں اور ہول سیل مارکیٹوں میں سپلائی کو بند کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔

عاطف بلو نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت اور وفاقی وزارت صحت فوری طور پر اس کا نوٹس لے اور ان کے خلاف کارروائی کرے، محمد عاطف بلو نے کہا ہے کہ اس وقت ملک اور بالخصوص صوبہ سندھ اور اس کے شہر کراچی میں کرونا وائرس جس تیزی سے پھیل رہا ہے اس نے جہاں ان متاثرہ مریضوں کے لیے مشکلات پیدا کر دی ہیں کہ بلکہ ان مریضوں کے اہلخانہ کو دہرے عذاب میں مبتلا کردیا ہے۔

محمد عاطف بلو نے کہا ہے کہ اس وقت ایمرجنسی میں درکار ادویات اور بالخصوص کرونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کو لگنے والے انجکشن مارکیٹ سے غائب کردیے گیے ہیں اور ان انجکشن کو بنانے والی کمپنیوں نے اس کی مارکیٹ میں سپلائی بند کرکے بحران پیدا کردیا ہے، انھوں نے کہا کہ ادویات ساز کمپنیز نے ایکٹمرا (ACTEMRA) نامی انجکشن کی سپلائی اسپتالوں میں روکی جس کے سبب بحران پیدا ہوگیا ہے اور اب اس انجکشن کو بلیک مارکیٹ میں فروخت کیا جارہا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔