ایم کیو ایم کا بھارت سے پیسے لینے کا معاملہ حقیقت ہے،محمد انور

خبر ایجنسیاں  پير 22 جون 2020
قتل وغارت کے تمام کاموں میں متحدہ پاکستان ملوث تھی،سابق رہنما ایم کیو ایم لندن۔ فوٹو: فائل

قتل وغارت کے تمام کاموں میں متحدہ پاکستان ملوث تھی،سابق رہنما ایم کیو ایم لندن۔ فوٹو: فائل

لندن: ایم کیو ایم لندن کے سابق رہنما محمد انور نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی جماعت کا بھارت سے رقم لینے کا معاملہ حقیقت ہے جب کہ ایم کیو ایم کو توڑنے کی دشمنوں کی خواہش کو بانی متحدہ نے خود پورا کر دیا۔

محمد انور نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارت سے تعلقات کے حوالے سے صرف مجھے الزام دینا سراسر غلط ہے، 90 کی دہائی کی ابتدا میں ندیم نصرت نے بھارتی سفارت کار سے میری ملاقات کرائی، بھارتی سفارت کار سے پارٹی کے حکم پر وسطی لندن میں ملاقات کی تھی۔

انھوں نے بھارت سے پیسے لینے کی بات کو حقیقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت سے پیسے لے کر ہمیشہ پارٹی قیادت کو دیئے، بھارت سے لی گئی رقم کا ایک روپیہ بھی زندگی بھر اپنی ذات پر خرچ نہیں کیا، میرا ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل سے کسی بھی قسم کا تعلق نہیں، ڈاکٹر عشرت العباد کو بھی ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تحقیقات میں شامل کرنا چاہیے، عشرت العباد کے ایم آئی سکس کے حوالے سے میری تصاویر کے بارے میں دعویٰ بے بنیاد ہے۔

محمد انور نے کہا کہ میرے والد نے پاکستان کیلئے جیل کاٹی، سسر بانیان پاکستان میں شامل تھے، حقائق سامنے لانے کیلئے پاکستانی حکام کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہوں، ہمیشہ پاکستان کی خدمت کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو ذلیل کر کے پارٹی سے نکالا گیا، قتل وغارت کے تمام کاموں میں ایم کیو ایم پاکستان ملوث تھی، کراچی میں قتل و غارت کرنے والے آج معزز بنے بیٹھے ہیں، ایم کیو ایم کے پارساؤں کی کارستانیوں کا الزام مجھ پر دھرنا ناقابل برداشت ہے، اگر میں عمران فاروق قتل میں ملوث ہوں تو برطانیہ اور پاکستان کی ایجنسیاں ثبوت سامنے لا کر ایکشن لیں، خالد شمیم کے مجھ پر ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے حوالے سے الزامات مضحکہ خیز ہیں، خالد شمیم سے نہ کبھی ملا نہ اسے جانتا ہوں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔