پشاور میں دلیپ کمار کے مکان کو میوزیم بنانے پر سائرہ بانو خوشی سے  سرشار

ویب ڈیسک  منگل 29 ستمبر 2020
دلیپ کمار کے مکان کو عجاب گھر میں بدلنے کا خواب ضرور پورا ہوگا، سائرہ بانو (فوٹو: فائل)

دلیپ کمار کے مکان کو عجاب گھر میں بدلنے کا خواب ضرور پورا ہوگا، سائرہ بانو (فوٹو: فائل)

ممبئی : خیبر پختون خوا حکومت کی جانب سے لیجنڈ اداکار دلیپ کمار کے پشاور میں آبائی مکان کو میوزیم میں تبدیل کرنے پر اداکار کی اہلیہ سائرہ بانو خوشی سے  سرشار ہوگئیں۔

بھارتی میڈیا چینل کو دیئے گئے انٹرویو کے مطابق دلیپ کمار کی اہلیہ و اداکارہ سائرہ بانو کا شوہر کے آبائی گھر کے حوالے سے کہنا ہے کہ میں جب بھی یہ خبر سنتی ہوں کہ دلیپ کمار کے پشاور میں قائم آبائی گھر کو آنے والی نسلوں کے لیے یادگار بنایا جارہا ہے تو میرا دل خوشی سے جھوم اٹھتا ہے۔

سائرہ بانو نے یہ بھی کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ جو اس طرح کی خبر پہلی بار سنی ہو لیکن میں پھر بھی حکومتی کاوش کی حوصلہ افزائی کروں گی کہ ایک لیجنڈ کے مکان کو میوزیم میں منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کو پتا چلے کے صوبے کے دیگر ہونہار بچوں کی طرح دلیپ کمار کا بچپن بھی کیسے گزرا۔

اداکارہ نے ماضی کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ دلیپ کمار کی اپنے گھر سے بہت سی یادیں وابستہ ہیں اور جب چند سال قبل وہ اپنے آبائی گھر کے دورہ پر گئے تھے جہاں انہوں نے اپنے خاندان کے ہمراہ بہترین بچپن گزارا تھا، اُس دوران وہ اپنے بچپن کے واقعات کو یاد کرتے ہوئے جذباتی بھی ہوگئے تھے۔

سائرہ بانو نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اُمید کرتی ہوں کہ اس بار صوبائی حکومت دلیپ کمار صاحب کے مکان کو میوزیم  میں مکمل طور پر منتقل کرنے میں کامیاب ہو اور ماشاہ اللہ سے اس بار یہ خواب بھی پورا ہو کر رہے گا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: پشاورمیں دلیپ کمار اور راج کپور کے مکانات کوعجائب گھربنانے کا فیصلہ

یاد رہے کہ دلیپ کمار 11 دسمبر 1922ء کو پشاور کے قصہ خوانی بازار کے قریب محلہ خداداد میں واقع اس گھر میں پیدا ہوئے تھے جوکہ اس وقت گودام کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ دلیپ کمار نے آخری بار اپنے آبائی گھر کا دورہ 1988ء میں کیا تھا۔

واضح رہے کہ محکمہ آرکیالوجی کی جانب سے صوبائی حکومت کو سفارش کی گئی تھی کہ بھارتی اداکاروں دلیپ کمار اور راج کپور کے گھر قومی ورثہ ہیں جوکہ خستہ حالت اختیار کرچکے ہیں اس لیے ان گھروں کو خرید کر اس کی تزئین و آرائش کرکے محفوظ کیا جائے۔

بعد ازاں خیبرپختونخوا حکومت نے بحالی نو منصوبے کے تحت دونوں تاریخی عمارتوں کو تحویل میں لے لیا جسے تزئین و آرائش کے بعد عام شہریوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔