مولانا ڈاکٹر عادل خان جامعہ فاروقیہ میں سپرد خاک

ویب ڈیسک  اتوار 11 اکتوبر 2020
مولانا ڈاکٹر عادل کو گزشتہ روز شاہ فیصل کالونی میں فائرنگ کر کے شہید کیا گیا تھا فوٹو: فائل

مولانا ڈاکٹر عادل کو گزشتہ روز شاہ فیصل کالونی میں فائرنگ کر کے شہید کیا گیا تھا فوٹو: فائل

 کراچی: شیخ الحدیث مولانا ڈاکٹر عادل خان کی نماز جنازہ جامعہ فاروقیہ میں ادا کر دی گئی ہے۔

گزشتہ روز کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں شہید کئے گئے شیخ الحدیث مولانا عادل خان کی نماز جنازہ جامعیہ فاروقیہ حب ریور روڈ پر ادا کردی گئی ہے۔ مولاناعادل خان کی نمازجنازہ ان کے بڑے بھائی مولانا عبیداللہ خالد نے پڑھائی۔

نماز جنازہ میں جید عالم دین مفتی محمد تقی عثمانی، مفتی محمد رفیع عثمانی، مولانا حنیف جالندھری، سینیٹر عبدالغفور حیدری، مولانا راشد سومرو، مہتمم جامعہ بنوریہ مفتی نعمان اور حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں جماعت اسلامی کے وفد کے علاوہ طلبہ اور عقیدت مندوں سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

بعد ازاں مولانا عادل شہید کی تدفین جامعہ فاروقیہ میں ان کے والد مولانا سلیم اللہ خان کے پہلو میں کردی گئی۔

Molana adil killed car firing in karachi shah faisal colony 4

پولیس کی عینی شاہدین سے اپیل

ڈی آئی جی کراچی شرقی نعمان صدیقی کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ مقدمہ دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج کیا جائے گا، جائے وقوعہ کی جیو فینسنگ کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں چند موبائل فون نمبرز پر تحقیقاتی ٹیم کام کررہی ہے، عینی شاہدین واقعے کے حوالے سے بیان ریکارڈ کروائیں، بیان ریکارڈ کرانے والوں کے نام صیغہ راز میں رکھے جائیں گے۔

واضح رہے کہ معروف عالم دین مولانا ڈاکٹر عادل کو گزشتہ روز شاہ فیصل کالونی نمبر دو میں فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا تھا۔

آرمی چیف کی مذمت

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کے دشمنوں کی جانب سے ملک میں بدامنی پیدا کرنے کی سازش قرار دیا ہے ۔ آرمی چیف نے ہدایت کی کہ مجرموں کوانصاف میں کٹہرے میں لانے کے لئے سول انتظامیہ کی ہرممکن مدد کی جائے۔

بھارت فرقہ وارانہ فسادات کرانا چاہتا ہے، وزیر اعظم

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے عالم دین مولانا عادل کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ہمارے ملک میں علما کی ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے فرقہ وارانہ فسادات کرانا چاہتا ہے، ہماری حکومت اس بات سے آگاہ ہے اور میں بارہا ٹی وی پر اس خدشے کا اظہار کرچکا ہوں، گزشتہ تین ماہ کے دوران بھارت سنی اور شیعہ علما کرام کی ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے ملک بھر میں فرقہ وارانہ تصادم کرانے کی کئی کوششیں کرچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔