- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
کورونا سے متاثر، آکسیجن لگا کر آن لائن پڑھانے والی ہردلعزیز استانی چل بسی
ایلبکرکی: امریکی سوشل میڈیا میں ایک استانی کا چرچا ہے جو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے باوجود مصنوعی سانس لیتے ہوئے بچوں کو آن لائن پڑھاتی رہیں اور اب اس دنیا سے رخصت ہوچکی ہیں۔
فیلمامینا بولونے کووڈ 19 اور نمونیہ کی شکار رہیں اور ہسپتال انتظامیہ سے کہتی رہیں کہ وہ گھرجاکر اپنے بچوں کو آن لائن پڑھانا چاہتی ہیں کیونکہ انہیں تدریس سے عشق ہے۔ یہاں تک کہ وہ دن میں زوم پر لیکچر دیتیں اور شام میں ان بچوں کو فون پر پڑھاتیں جو انٹرنیٹ سے محروم تھے۔
نیومیکسکو کے شہر ایلبیکرکی کی رہائشی ہستپال میں گھر جانے کے بعد آکسیجن لے کر بچوں کو آن لائن پڑھاتی رہیں۔ ان کے بھائی نے بھی تصدیق کی ہے کہ ایک وقت آگیا کہ وہ خود سے سانس نہیں لے سکتی تھیں اور آکسیجن سیلنڈر کی مدد سے سانس لیتے ہوئے بچوں کو پڑھاتی رہیں۔ لیکن اس کے ایک ہفتے بعد ہی وہ وینٹی لیٹر کے سہارے زندہ رہیں اور اسی مشین پر فلامینا نے آخری سانس لیا۔
فلامینا کی ایک بہن نے بتایا کہ اسے سب سے مشکل طلبا و طالبات ملتے تھے۔ وہ اس کام کو ایک چیلنج سمجھ کر انجام دیتی رہی۔ جن بچوں کے پاس انٹرنیٹ نہیں تھا ان کے لیے وہ یوایس بی ڈرائیو پر لیکچر اور اسباق منتقل کرکے ان بچوں تک پہنچاتی رہی۔
اس سے قبل نارمل حالات میں اس نے بچوں کو اپنے ہاتھوں سے خاص کاپیاں، یادگار اسٹیکر اور تدریس میں معاونت کرنے والے کارڈ بورڈ بنا کر بھی دیئے یہاں تک کہ وہ پوری پوری رات اس کام میں جُتی رہتی تھیں۔ کورونا وبا کے دوران اپنے طالبعلموں کے لیے اس نے کورس بنایا اور انہیں ڈاک کے ذریعے بھجوایا۔
اسکول پرنسپل ایرک نارتھ نے بتایا کہ فلامینا سخت حالات میں بھی مسکراتی رہتی تھی اور اس کی ہنسی اسکول میں گونجتی رہتی تھی۔ اس غیرمعمولی استاد میں غیرمعمولی توانائی اور جذبہ موجود تھا۔
لیکن کووڈ 19 کے تناظر میں ان کی حالت بہت خراب ہوگئی اور 11 دسمبر کو انہوں نے ہسپتال میں دم توڑ دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔