بجلی کی قیمت میں ایک بار پھر 92 پیسہ فی یونٹ اضافے کا امکان

ویب ڈیسک  جمعـء 19 فروری 2021
قیمتوں میں اضافے کے بعد صارفین پر 9 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ فوٹو:فائل

قیمتوں میں اضافے کے بعد صارفین پر 9 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی کی قیمتوں میں 92 پیسہ فی یونٹ اضافے کی درخواست کی ہے۔ 

ایکسپریس نیوزکے مطابق حکومت نے عوام پر ایک بار پھر بجلی بم گرانے کا فیصلہ کیا ہے، اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے)  نے نیپرا میں درخواست جمع کروادی ہے، جس کے بعد بجلی کی قیمتوں میں 92 پیسہ فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیاجارہا ہے، سی پی پی اے نے درخواست کی ہے کہ جنوری میں 7 ارب 72 کروڑیونٹ بجلی پیدا ہوئی، بجلی کی پیداواری لاگت 51 ارب 66 کروڑرہی، بجلی کی پیداوارپرفیول لاگت کا تخمینہ 5 روپے 75 پیسے فی یونٹ لگایا گیا تھا۔

سی پی پی اے کے مطابق جنوری میں فیول لاگت 6 روپے 68 پیسے فی یونٹ رہی، ‏18 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ترین بجلی ڈیزل سے پیدا کی گئی، فرنس آئل سے 12 روپے 34 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا ہوئی، ایل این جی سے 8 روپے اورقدرتی گیس سے 7 روپے فی یونٹ بجلی پیدا ہوئی،  ‏27 پیسے فی یونٹ بجلی لائن لاسزکی نذرہوگئی۔

نیپرا بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سےمتعلق درخواست پر25 فروری کوسماعت کرےگا، اور منظوری کی صورت میں صارفین پر9 ارب روپےسےزائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔