مستعفی ہونگے یا نہیں؟ پی پی نے پی ڈی ایم کو 15 دن انتظار کرانے کے بعد اجلاس منسوخ کردیا

اسٹاف رپورٹر  اتوار 4 اپريل 2021
پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ایوانوں سے مستعفی ہونے کے لیے پیپلز پارٹی کے جواب کے شدت سے منتظر ہیں (فوٹو : فائل)

پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ایوانوں سے مستعفی ہونے کے لیے پیپلز پارٹی کے جواب کے شدت سے منتظر ہیں (فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں اختلافات کی خلیج مزید وسیع ہوگئی، پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم میں شامل آٹھ جماعتوں کو پندرہ دن انتظار کرانے کے بعد سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہی منسوخ کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ڈی ایم کی جماعتوں کے درمیان پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے پر اختلافات پیدا ہوئے تھے کیوں کہ پیپلز پارٹی نے ایوان سے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا۔ مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی نے پیپلز پارٹی سے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کی جس پر سابق صدر آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے کہا کہ وہ معاملہ سی ای سی میں لے جائیں گے اور جو پارٹی فیصلہ کرے گی اس بارے پی ڈی ایم کی قیادت کو آگاہ کردیا جائے گا۔

پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 5 اپریل کو اسلام آباد میں طلب کیا گیا تھا لیکن اسے آج منسوخ کردیا گیا۔ مسلم لیگ (ن)، جے یو آئی اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے درمیان پندرہ دن میں سخت بیان بازی ہوئی اور ایک دوسرے پر شدید تنقید کی گئی جب کہ یوسف رضا گیلانی کی بطور اپوزیشن لیڈر تقرری پر اختلافات اپنے عروج پر پہنچ گئے۔

گزشتہ پی ڈی ایم کی اعلی قیادت کے اجلاس میں پیپلز پارٹی اور اے این پی کو مدعو نہیں کیا گیا اور پیپلز پارٹی کو شو کاز جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا، وارننگ دی گئی کہ اگر وضاحت نہ کی گئی تو اے این پی اور پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم سے نکال دیا جائے گا۔

جواب میں پیپلز پارٹی نے مشاورت کے لیے بلایا گیا سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہی منسوخ کردیا۔ سیکریٹری جنرل پیپلز پارٹی نیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا ، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کے باعث ممبران پارلیمنٹ میں مصروف ہیں، اس لیے سی ای سی میں ان کی شرکت ممکن نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔