انڈونیشیا کی تاریخ میں پہلی بار معدومی کے شکار دیو قامت پانڈا کے یہاں بچے کی ولادت نے دنیا بھر میں جانوروں سے محبت کرنے والوں میں خوشی کی لہر دوڑا دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے جاوا میں واقع مشہور چڑیا گھر میں 15 سالہ مادہ پانڈا نے ایک خوبصورت بچے کو جنم دیا تھا۔
چڑیا گھر کی انتظامیہ نے پانڈا کے نولومود کی تصویر جاری کردی جس کا نام ساتریو ویراتاما رکھا گیا ہے جبکہ پیار سے اسے ریو کہا جاتا ہے۔
یہ نام امید، استقامت اور انڈونیشیا اور چین کے درمیان نایاب جانوروں کے تحفظ کے مشترکہ عزم کی علامت بھی ہے۔ ننھا پانڈا اس وقت انکیوبیٹر میں رکھا ہے۔
پانڈا کی افزائش ایک مشکل عمل سمجھی جاتی ہے کیونکہ ان کے بچے انتہائی کمزور، بغیر بالوں کے اور چند اونس وزن کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ پانڈا کے ہر نئے بچے کو امید کی ایک نئی کرن تصور کیا جاتا ہے۔ ریو کی پیدائش نہ صرف انڈونیشیا بلکہ دنیا کے لیے ایک بڑا اعزاز ہے۔
ماہرین کی ٹیم 24 گھنٹے ریو کی نگرانی کر رہی ہے۔ وہ تیزی سے نشوونما کے مراحل پورے کر رہا ہے۔ اس کی آواز دن بدن توانا ہوتی جا رہی ہے اور مناسب مقدار میں دودھ پی رہا ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ریو کے وزن میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور ان علامات سے ان خدشات نے دم توڑ دیا جنھوں نے ریو کی کمزور حالت میں پیدائش سے جنم لیا تھا۔
دیو قامت پانڈا کو چین کی غیر سرکاری قومی علامت سمجھا جاتا ہے جو 1990 سے سنہ 2000 تک معدومیت کا شکار رہا ہے۔
تاہم چین اور عالمی اداروں کی بھرپور کوششوں، جنگلات کے تحفظ، حفاظتی تدابیر اپنانے اور افزائشِ نسل کے منصوبوں کے باعث پانڈا چند سال قبل اسے شدید خطرے سے نکال کر خطرے سے دوچار کی فہرست میں شامل کیا گیا۔
دنیا میں اس وقت جنگلی حیات میں 1,800 سے کم پانڈا موجود ہیں جو صرف چین کے صوبوں سچوان، شانشی اور گانسو کے پہاڑی جنگلات تک محدود ہیں۔