والدین کو گھروں سے بے دخل کرنے والی اولاد کیخلاف قانون سازی کا فیصلہ

رضوان غلزئی  بدھ 28 اپريل 2021
اگر والدین گھر کے مالک ہوں تو وہ بغیر کسی قانونی کارروائی کے نافرمان بچوں کو گھر سے نکالنے میں بااختیار ہوں گے

اگر والدین گھر کے مالک ہوں تو وہ بغیر کسی قانونی کارروائی کے نافرمان بچوں کو گھر سے نکالنے میں بااختیار ہوں گے

اسلام آباد: کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے تحفظ والدین بل (پروٹیکشن آف پیرنٹس بل 2021) کی منظوری دے دی۔

ایکسپریس کو دستیاب بل کے ڈرافٹ کے مطابق حکومت نے والدین کو  تحفظ دینے کے لیے (پروٹیکشن آف پیرنٹس بل 2021) کے نام سے قانون لانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد بڑھاپے میں والدین کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ قانون کے اطلاق کے بعد کوئی بھی اولاد والدین کو گھر سے بے دخل نہیں کرسکے گی۔ اگر والدین گھر کے مالک ہوں تو وہ بغیر کسی قانون کارروائی کے نافرمان بچوں کو گھر سے نکالنے میں بااختیار ہوں گے۔

کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے گزشتہ اجلاس میں وزارت قانون انصاف کی جانب سے لائے گئے بل میں بتایا گیا کہ دین اسلام میں بچوں کو والدین کا خیال رکھنے اور انکی اطاعت کی تلقین کی گئی ہے، اجلاس کو بتایا گیا کہ قرآن و سنت میں اولاد کو بوڑھے والدین کی اطاعت کا حکم دیا گیا ہے تاہم ہمارے معاشرے میں ایسی مثالیں بڑھتی جارہی ہیں جہاں والدین کے ساتھ برا سلوک کیا جاتا ہے اور بعض اوقات انکو گھروں سے بے دخل کرکے اولڈ ایج ہومز میں بھیج دیا جاتا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ایسی صورتحال میں ایک قانون سازی کی ضرورت ہے جس کے تحت اولاد کو پابند بنایا جائے کہ وہ والدین کو گھروں سے نہ نکال سکیں۔ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے تحفظ والدین بل (پروٹیکشن آف پیرنٹس بل 2021) کی منظوری دے دی جس کے بعد حکومت یہ بل قومی اسمبلی میں پیش کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔