- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
مردہ کیڑوں کی بو سے مددگار مکھیاں بلانے والا انوکھا پودا
یونان: ہم جانتے ہیں کہ بعض پودے خطرات کے وقت خاص بو خارج کرتے ہیں جو دشمن کیڑوں کا بھگانے یا راغب کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اب ایسا ہی ایک کیڑا دریافت ہوا ہے جو مردہ بھنوروں کی بو خارج کرکے اپنے لیے مددگار مکھیوں کو بلاتا ہے۔
اس سے قبل ہم جان چکے ہیں کہ بعض پودے سڑے گلے گوشت اور فضلے تک کی بو خارج کرتے ہیں تاکہ اسے پسند کرنے والے صفائی پسند کیڑوں کو راغب کیا جاسکے۔ اس سے پودے کو یہ فائدہ ہوتا ہے کہ اس کے زردانے دور دور تک پھیلتے ہیں اور پھولوں کو فروغ ملتا ہے۔
فی الحال صرف یونان میں پایا جانے والا ایک پودا Aristolochia microstoma ماہرین کی نظر میں آیا ہے جو مردہ بھنورے کی بو خارج کرکے خاص مکھیوں کو اپنی جانب راغب کرتا ہے۔ رنگ برنگی پھولوں والا یہ پودا زمین سے لگ کر اگتا ہے اور اس پر سوکھے پتے پڑے رہتے ہیں۔
یہ اپنی بو سے کوڑے کرکٹ یا غلاظت پر راغب ہونے والی مکھیوں کو متوجہ کرکے اپنے زردانے دوردراز پودوں تک منتقل کرتا رہتا ہے۔ اگرچہ سائنسداں اس کی بو سے تو واقف تھے لیکن اب جرمنی اور آسٹریا کے ماہرین نے اس میں ایک اور حیرت انگیز بات دریافت کی ہے۔
ماہرین نے بو پیدا کرنے والا ایک سالمہ (مالیکیول) دریافت کیا ہے جو دیگر پودوں میں نہیں ملتا۔ اس مالیکیول کی کیمیائی ترکیب 2,5-dimethylpyrazine ہے۔ ریڑھ کی ہڈی والے جانوروں میں یہ بو نہیں پائی جاتی بلکہ یہ مردہ بھنوروں کے گلنے سڑنے سے پیدا ہوتی ہے۔ خاص قسم کی میگیسیلا مکھیاں اس کی جانب راغب ہوتی ہیں جنہیں تابوت پر منڈلانے والی مکھیاں بھی کہا جاتا ہے۔
یہ مکھیاں مردہ بھنوروں کی لاش پر ملاپ کرتی ہیں اور وہیں انڈے دیتی ہیں۔ اب یہ پھول عین بھنوروں جیسی بو خارج کرکے مکھیوں کو راغب کرتے ہیں۔ وہ یہاں سے تازہ زردانے لے کر اسے دوسرے پودے تک پہنچاتی ہیں۔ تاہم دوسرا خیال یہ بھی ہے کہ یہ پودا اور اس کے پھول مکھیوں کو قریبی خوراک کے ذخائر کی نشاندہی میں بھی مدد کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔