ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعـء 25 جون 2021
پاکستان کو 27 نکات پر عمل درآمد کرنا تھا جس میں سے پاکستان کی جانب سے ایک پرعمل درآمد باقی رہ گیا تھا۔ فوٹو: فائل

پاکستان کو 27 نکات پر عمل درآمد کرنا تھا جس میں سے پاکستان کی جانب سے ایک پرعمل درآمد باقی رہ گیا تھا۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق  فنانشل ایکشن ٹاسک فورس( ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے پاکستان کو 27 نکات پر عمل درآمد کرنا تھا جس میں سے پاکستان کی جانب سے ایک پرعمل درآمد باقی رہ گیا تھا، تاہم ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو ایک بار پھر گرے لسٹ میں برقرا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فیٹف نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایکشن پلان پر عملدرآمد کررہا ہے، تاہم اسے آئندہ چار ماہ تک گرے لسٹ میں برقرار رکھا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان 27 میں 26 پوائنٹس پر عمل درآمد کر چکا ہے، لیکن فیٹف نے پاکستان سے منی لانڈرنگ اور ٹیررفنانسنگ پر ملزمان کو عبرت ناک سزائیں دینے کامطالبہ کیا ہے۔  اور منی لانڈرنگ اور ٹیررفنانسنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرکے شواہد فراہم کرنے کامطالبہ کیا گیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف سیاسی بنیادوں پر فیصلے کرتی ہے، ہنگرین وزیر خارجہ

واضح رہے کہ پاکستان کو 2018 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا، ایف اے ٹی ایف کی جانب سے  پاکستان کو 27 نکات پر عمل درآمد کرنا تھا اور  گزشتہ اجلاس تک پاکستان نے 24 نکات اور حالیہ اجلاس سے قبل 26 نکات پر عملدرآمد کرلیا تھا۔ جب کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی 40 میں سے 31 سفارشات کے مطابق کمپلینٹ ریٹنگ حاصل کرلی تھی اور پاکستان کو ایشیا پیسیفک گروپ کی توسیع شدہ سے ’فالواپ فہرست‘ میں بھی شامل کرلیا گیا تھا، جس کے بعد پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن تھے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پاکستان کے ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن

ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کا ایک حصہ قانون سازی اور اس پر عمل درآمد پر مشتمل ہے جس کےلیے پاکستان نے پچھلے ایک سال میں 14 قانونی نکات پرکام کرلیا ہے، اسی طرح کسٹمز، منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ سے متعلق ایف اے ٹی ایف کی شرائط پوری کی گئی ہیں۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔