سانحہ مستونگ کیخلاف شیعہ تنظیموں کے زیریں سندھ میں مظاہرے اور دھرنے

نمائندہ ایکسپریس / نامہ نگاران  جمعرات 23 جنوری 2014
حیدرآباد: سانحہ مستونگ کیخلاف مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔ فوٹو : شاہد علی/ ایکسپریس

حیدرآباد: سانحہ مستونگ کیخلاف مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔ فوٹو : شاہد علی/ ایکسپریس

حیدر آباد / زیریں سندھ: مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل سمیت دیگر شیعہ تنظیموں کی جانب سے سانحہ مستونگ کے خلاف حیدرآباد سمیت زیریں سندھ میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تو مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے دھرنے بھی دیے گئے۔

حیدرآباد میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے کراچی اور پشاور میں شیعہ رہنما وعلماء کی ٹارگٹ کلنگ اور سانحہ مستونگ حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں  خواتین بھی شریک ہوئیں۔ مظاہرین سے مولانا امداد نسیمی، مولانا گل حسن مرتضوی و دیگر نے سانحہ مستونگ، کراچی اور پشاور کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمران عوام کی جان و مال کی حفاظت میں ناکام ہو چکے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ حکومت عوام اور ان کی املاک کو نقصان پہنچانے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے بجائے ان سے مذکرات کی باتیںکر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ منگل کو دہشت گردوں نے زائرین کی بس کو خود کش حملے کا نشانہ بنایا جس میں 20 سے زائد افراد جاں بحق اور کئی افراد زخمی بھی ہوئے لیکن حکومت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے بجائے صرف مذمتی بیانات دے کر سوگوار خاندانوں کو دلاسہ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردوں نے منگل کی شب بھی شیعہ انجمن کے سرپرست سید وجاہت حسین اور پیر کو پشاور میں علامہ عالم الموسوی کو شہید کیا جس کی مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ مستونگ سمیت ملک کے دیگر شہروں میں دہشت گردی کرنے والوںکو فوری گرفتارکیا جائے۔ احتجاج کے بعد مجلس وحدت مسلمین کے تحت سانحہ مستونگ کے خلاف سپرہائی وے حیدرآبادبائی پاس کے مقام پر وادھواہ گیٹ کے سامنے دھرنا دیا گیا ۔

جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی جنرل سیکریٹری مولانا امداد نسیمی، مولاناگل حسن مرتضوی اور سید عروج حیدر کر رہی تھیں۔ دھرنے کے باعث سپرہائی وے پر براستہ بائی پاس کراچی اور اندورن ملک جانے والی ٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی جبکہ دھرنے میں شرکت کے لیے لوگوں کے پہنچنے کا سلسلہ بھی جاری تھا۔ دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے نوابشاہ پریس کلب کے سامنے بھی دھرنا دیا گیا، جس کی قیادت ضلعی سیکریٹری جنرل اسلم بھٹی نے کی۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کو فوری گرفتار کر کے انھیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین کے مطابق سانحہ مستونگ کے خلاف دولت پور، میرپورخاص، ٹنڈوالہیار، ٹنڈو محمد خان، ٹھٹھہ اور سجاول میں بھی دھرنے دیئے گئے۔ حیدرآباد سمیت زیریں سندھ کے کئی شہروں میں دیئے جانے والے دھرنے آخری اطلاعات تک جاری تھے۔ علاوہ ازیں ٹنڈو الہیار میں شعیہ علماء کونسل اور مجلس وحدت مسلمین، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ قاضی احمد میں شیعہ علما کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا۔ ٹنڈوجام میں شیعہ علما کونسل کی جانب سے پریس کلب پر احتجاجی احتجاجی مظاہرہ کیا گیاجبکہ تلہار اور ماتلی میں بھی مختلف شیعہ تنظیموں کی جانب سے سانحہ مستونگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔