4 ججز نے بھی بینظیر انکم سپورٹ سے 6 لاکھ، 90 ہزار لیے

وقاص احمد  ہفتہ 7 اگست 2021
سرکای ملازمین سے ہڑپ کی گئی رقم جلد وصول کی جائے، آڈیٹر جنرل کی ہدایت ۔  فوٹو : فائل

سرکای ملازمین سے ہڑپ کی گئی رقم جلد وصول کی جائے، آڈیٹر جنرل کی ہدایت ۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: آڈیٹر جنرل نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مالی بے ضابطگیوں کا پول کھول دیا۔

بی آئی ایس پی انتظامیہ صدقہ خور سرکاری ملازمین کے سامنے بے بس ہو گئی، مستحقین کے پیسے کھانے والے ملازمین سے تاحال ریکوری نہ ہو سکی۔ انتظامیہ نے صرف اپنے افسران سے 9 لاکھ ریکوری کی۔ آڈیٹر جنرل نے بی آئی ایس پی کو سرکای ملازمین سے ہڑپ کی گئی رقم جلد ریکور کرانے کی ہدایت کر دی۔

آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں بتایا 2019-20 میں غیر مشروط کیش ٹرانسفر پروگرام کے تحت گریڈ 1 سے گریڈ 20 کے 55 ہز ار 383 سرکا ری ملازمین، پینشرز اور ان کی فیملیاں باقاعدگی سے رقوم لیتی رہیں۔ ان سرکاری ملازمین اور انکی فیملیز نے6ارب،80کروڑ روپے کی رقم وصول کی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا چار ججزنے براہ راست خود مجموعی طور پر 6 لاکھ، 90 ہز ار روپے بی آئی ایس پی سے وصول کیے جبکہ گریڈ 20 کے8 افسران نے اپنے اور فیملی کے نام پر 8 لاکھ 31 ہز ار، گریڈ 19 کے 61 افسران نے74 لاکھ، گریڈ 18 کے 83 افسران نے 1 کروڑ سے زائد رقوم وصول کی۔

سب سے زیادہ سندھ کے 56 ہز ار ملازمین نے بی آئی ایس پی کی رقوم پر ہاتھ صاف کیے اور 6ارب،74کروڑ روپے وصول کیے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔