پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے سوال پر اسد عمر جواب نہ دے سکے

ویب ڈیسک  جمعرات 16 ستمبر 2021
اگر فنڈامینٹل کی بنیاد پر کرنسی کمزور ہوتی ہے تو اسٹیٹ بنک کو مداخلت کرنی چاہیے، وفاقی وزیر - فوٹو:فائل

اگر فنڈامینٹل کی بنیاد پر کرنسی کمزور ہوتی ہے تو اسٹیٹ بنک کو مداخلت کرنی چاہیے، وفاقی وزیر - فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے سوال پر جواب نہ دے سکے۔

وفاقی وزیر اسد عمر کی میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپ نے کہا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو میں وزیر نہیں رہوں گا۔ صحافی کے سوال پر اسد عمر جواب نہ دے سکے اور انہوں نے کہا کہ میں نے ایسی کوئی بات نہیں کی تھی۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک صحافی نے وفاقی وزیر سے سوال کیا کہ ڈالر کی قیمت کو کم کرنے کے لیے اسٹیٹ بنک نے مداخلت کی ہے۔ اس کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ اسٹیٹ بنک کی جانب سے مداخلت کی ویلیو کی معلومات میرے پاس نہیں، اگر فنڈامینٹل کی بنیاد پر کرنسی کمزور ہوتی ہے تو اسٹیٹ بنک کو مداخلت کرنی چاہیے۔

اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف کا مطالبہ تھا ایکسچینج ریٹ کو فری فلوٹ ہونا چاہیے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کا آخری نکتہ ایکسچینج ریٹ مینیجمنٹ تھا، اس معاہدے کے تحت ڈالر کی قدر میں مارکیٹ کے مطابق اتار چڑھاؤ آنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے یہ کہا تھا کہ پاکستان جیسے ملکوں میں اسپن ٹریڈ اور مارکیٹ  مینوپلیشن بھی ہو سکتی ہے۔

خیال رہے کہ حکومت نے عوام پر پیٹرول بم گراتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 5 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے ایک پیسہ اضافہ کردیا ہے۔ حکومت کی جانب سے لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 5 روپے 92 پیسے اور مٹی کی تیل کی قیمت میں 5 روپے 42 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کو بھیجی گئی سمری میں پیٹرول کی قیمت میں ایک روپیہ فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی تاہم حکومت نے تجویز کے برعکس 5 روپے اضافہ کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔