حُسن بانٹتے ہوئے ’ثمر‘۔۔۔

مریم کنول  منگل 21 ستمبر 2021
اگرآپ ڈیپ کلینزنگ کرنا چاہتی ہیں، تو اس کے لیے آپ پپیتے کے چھلکوں کو اندرونی حصے کی جانب سے اپنے چہرے پر ملیں۔ فوٹو : فائل

اگرآپ ڈیپ کلینزنگ کرنا چاہتی ہیں، تو اس کے لیے آپ پپیتے کے چھلکوں کو اندرونی حصے کی جانب سے اپنے چہرے پر ملیں۔ فوٹو : فائل

ہمارا ملک اس اعتبار سے خوش نصیب ہے کہ یہاں ہر موسم کے بے شمار پھل وافر مقدار میں دست یاب ہوتے ہیں اور ہر پھل کی ہی اپنی اپنی افادیت ہے، لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ پھل کھانے کے ساتھ ساتھ اگر آپ اپنی جلد پر بھی استعمال کریں، تو آپ نہایت کم قیمت پر گھر بیٹھے فیشل جیسا اثر پا سکتی ہیں۔

آج ہم آپ کو پھلوںکی ایسی ہی افادیت کے بارے میں بتاتے ہیں۔ ماسک کے لیے اسٹرابری کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا ماسک ہر قسم کی جلد کے لیے بہت موزوں ہے۔ یہ چہرے کو نکھار کر چہرہ جاذب نظر بناتا ہے۔ اس کے لیے آپ گرینڈر کی مدد سے اسٹرابری کا آمیزہ بنالیں اور ایک چمچا شہد شامل کر کے ماسک کی طرح چہرے پر لگائیں۔ اس کے 20 منٹ بعد چہرہ دھولیں۔

کلینزنگ کے لیے سب سے پہلے اپنے بالوں کو اچھی طرح باندھ لیجیے۔ اگر آپ خشک جلد کی مالک ہیں، تو کیلے کا گودا بنا کر اس سے چہرے پر 10 منٹ کے لیے مساج کریں اور اگر آپ کی جلد چکنی ہے، تو کھیرے کے قتلے لے کر چہرے پر ملیں۔ یاد رہے کہ آپ کے ہاتھوں کی حرکت اندر سے باہر اور نیچے سے اوپر کی جانب ہونی چاہیے۔ 15 منٹ کے مساج کے بعد چہرہ ٹشو سے صاف کر لیں۔

اگرآپ ڈیپ کلینزنگ کرنا چاہتی ہیں، تو اس کے لیے آپ پپیتے کے چھلکوں کو اندرونی حصے کی جانب سے اپنے چہرے پر ملیں۔ مساج کرتے وقت ہاتھوں کی حرکت گولائی میں رکھیں۔ اس مساج کا دورانیہ 15 سے 20 منٹ ہے۔ اس کے بعد چہرہ صاف کرلیں۔

اسکربنگ کے لیے آپ چیکو کا گودا لے کر خوب اچھی طرح میش کریں، پھر اس میں تھوڑی سی چینی شامل کر کے چہرے پر ہلکے ہاتھوں سے گولائی میں مساج کریں۔ آنکھوں کے اطراف مساج سے گریز کریں، کیوں کہ یہ جلد بہت نازک ہوتی ہے۔ اسکربنگ کے عمل کے لیے پانچ سے سات منٹ کافی ہیں۔ اپنی جلد پر دھیرے اور ہلکے ہاتھ سے مساج کیجیے، بہت زیادہ رگڑنے سے گریز کیجیے۔ اسکربنگ کے بعد چہرہ صاف پانی سے دھو کر خشک کر لیں۔

اپنے چہرے کے مسام بند کرنے کے لیے کھیرے کا جوس بطور فیس ٹانک چہرے پر لگائیں اور کھلی ہوا میں خشک ہونے دیں اور اپنے چہرے پر نظر ڈالیں۔ آپ کا چہرہ آپ کی محنت کی گواہی دے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔