سندھ ہائیکورٹ نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے پر کمشنر کراچی کو طلب کرلیا

کورٹ رپورٹر  منگل 21 ستمبر 2021
اگر دودھ کا معیار بہتر نہ ہوا تو توہین عدالت کی کارروائی شروع کریں گے، عدالت۔(فوٹو: فائل)

اگر دودھ کا معیار بہتر نہ ہوا تو توہین عدالت کی کارروائی شروع کریں گے، عدالت۔(فوٹو: فائل)

 کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر کمشنر کراچی کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے اور سندھ فوڈ اتھارٹی کو جامع جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس شمس الدین عباسی پر مشتمل بینچ کے روبرو دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس اقبال محمد کلہوڑو نے استفسار کیا، کمشنر یا اسسٹنٹ کمشنر کہاں ہیں؟ عدالت نے پیش نہ ہونے پر اسسٹنٹ کمشنر کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی تنبیہ کی ۔ ڈائریکٹر لیگل سندھ فوڈ اتھارٹی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ بتائیں، دودھ کی کوالٹی کون دیکھ رہا ہے؟ سندھ فوڈ اتھارٹی کے قانونی مشیرنے موقف دیا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر دودھ کی کوالٹی کو چیک کرنے کے ذمے دار ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ دودھ کے معیار پر آپ کیا کر رہے ہیں۔ آپ چھاپے مار رہے ہوں گے مگر دودھ کا معیار تو ویسا ہی ہے۔ کیا آپ نے دودھ سے متعلق ایسوسی ایشن کو کال کی؟ ان سے پوچھیں کہ دودھ کا معیار اتنا خراب کیوں ہے؟

عدالت نے تنبیہ کی کہ اگر دودھ کا معیار بہتر نہ ہوا تو سندھ فوڈ اتھارٹی کے حکام ، کمشنر کراچی اور دیگر ذمے داروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کریں گے، قیمت کے کنٹرول پر بھی توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔

عدالت نے کمشنر کراچی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ انہیں بتایا جائے، دودھ کے طے کردہ نرخ سے زائد قیمت پر وہ کیا کارروائی کر رہے ہیں۔ کمشنر کراچی 21 اکتوبر کو ریکارڈ سمیت پیش ہوں۔

عدالت نے سندھ فوڈ اتھارٹی کو بھی جامع جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا، بتایا جائے، دودھ کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ عدالت نے ڈائریکٹر لیگل سندھ فوڈ اتھارٹی کو آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 21 اکتوبر کے لیے ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔