سنگین جرائم پر موت و اعضا کاٹنے کی سزا کا دوبارہ نفاذ ہوگا، طالبان

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  جمعـء 24 ستمبر 2021
افغانستان عالمی برادری کیلیے بڑا چیلنج ،طالبان سے تعلقات اپنی شرائط پر ہونگے،جرمنی۔ فوٹو: فائل

افغانستان عالمی برادری کیلیے بڑا چیلنج ،طالبان سے تعلقات اپنی شرائط پر ہونگے،جرمنی۔ فوٹو: فائل

کابل / بیجنگ: طالبان کے ایک اعلیٰ رہنما نے کہا ہے کہ سنگین جرائم پر سزائے موت اور اعضا کاٹنے سمیت سخت سزاؤں کا دوبارہ نفاذ کیا جائے گا تاہم یہ سزائیں سرعام نہیں دی جائیں گی۔

سابق طالبان دور کے وزیر برائے قانون و عدل ملا اور موجودہ حکومت میں نائب وزیر جیل خانہ جات نور الدین ترابی نے کابل میں امریکی خبر رساں ادارے کی خاتون نمائندہ سے انٹرویو میں طالبان کی جانب سے ماضی میں دی جانے والی پھانسیوں جوبعض اوقات پر ہجوم اسٹیڈیم میں دی جاتی تھیں پر غم و غصے کو مسترد کر دیا۔ انھوں نے عالمی برادری سے افغانستان کے اندرونی امور میں مداخلت بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

انھوں نے کہاکہ فیصلہ ہوناباقی کہ ان سزاؤں پر سرعام عملدرآمد کیا جائے،ہم اسلام کی پیروی کریں گے اور قرآن پرمبنی اپنے قوانین بنائیں گے۔ ترابی نے کہا کہ ملک میں امن وامان کے قیام اور جرائم کی بیخ کنی کے لیے کسی مجرم کا ہاتھ کاٹنا نہایت ضروری ہے۔

ادھر ایف سی حکام اور افغان بارڈر پولیس کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، طورخم سرحد کو ہرقسم آمدورفت کیلئے کھول دیاگیا۔

واضح رہے کہ سرحدی گزرگاہ کوگزشتہ صبح افغان طالبان نے بندکردیاتھا،ٹرانزٹ گاڑیوں کی آمدورفت بھی بحال ہوگئی اور صرف افغان شہری پاکستان سے افغانستان جاسکتے ہیں۔

دوسری جانب جرمن وزیرخارجہ ہائیکوماس نے کہاہے کہ افغانستان عالمی برادری کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے، انہوں نے ایک ویڈیو کانفرنس میں افغانستان میں نئی طالبان حکومت کو چار اہم مطالبات پیش کیے ہیں۔ طالبان سے تعلقات اپنی شرائط پر ہوں گے، طالبان حکومت کوعالمی برادری سے تعلقات قائم کرنے ہیں تو اس کیلئے انہیں پہلے بعض شرائط کو پورا کرنا ہو گا۔

علاوہ ازیں سلامتی کونسل کا طالبان پر مشترکہ اور سب کی نمائندہ حکومت بنانے پر زور دیاہے، سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہاہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 5مستقل رکن ممالک پرامن اور مستحکم افغانستان کے خواہاں ہیں امریکا، برطانیہ، فرانس، اور روس کے وزرائے خارجہ نے ملاقات کی جبکہ اس ملاقات میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے ورچوئل شرکت کی، کسی رہنما نے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو نہیں کی۔

ملاقات سے قبل اقوام متحدہ میں چین کے سفیر زہان جن نے کہا کہ 5رکن ممالک افغانستان میں جامع حکومت کے قیام پر اتفاق کیا ہے، پانچوں طاقتیں افغانستان میں ایک جامع حکومت پر متفق ہیں۔

برطانوی وزیر خارجہ لز ٹروز نے اس امید کا اظہار کیا کہ طالبان کے ساتھ روابط کے لیے مشترکہ موقف اپنایا جائے گا۔

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ افغانستان پر عائد یکطرفہ اقتصادی پابندیاں جلد از جلد ختم ہونی چاہئیں، وزیر خارجہ نے گزشتہ روز افغانستان کی صورتِ حال پر جی 20 ممالک کے وزرائے خارجہ کے ورچوئل اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا افغانستان کے زرمبادلہ کے ذخائر افغانستان کا قومی اثاثہ ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔