- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
پنجاب سے 900 من چینی کی غیر قانونی طور پر کوئٹہ منتقلی کی کوشش ناکام
لاہور: محکمہ خوراک نے رحیم یار خان سے 900 من چینی غیر قانونی طور پر کوئٹہ منتقل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔
پنجاب حکومت کا شوگر کی اسمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ محکمہ خوراک نے جے ڈی ڈبلیو شوگر مل یونٹ 1 رحیم یار خان سے 900 من چینی غیر قانونی طور پر کوئٹہ منتقل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔
اسپیشل برانچ کی رپورٹ پرمحکمہ خوراک نے پولیس کے ہمراہ کارروائی کی اور ٹرک نمبر TKK-686 کو چاچڑاں شریف کے قریب ٹول پلازہ پر قبضے میں لیا گیا جس کے ڈرائیور کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ تاختانی بائی پاس کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے گرفتار ڈرائیور اسماعیل سے تفتیش جاری ہے۔
دوسری جانب جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کا اس خبر پر ردعمل سامنے آگیا۔ ترجمان JDW شوگر ملز کے مطابق اس حوالے سے گمراہ کن اور من گھڑت خبریں چلائی جا رہی ہیں، شوگر ملز کا کام چینی فروخت کرنا ہے۔
ترجمان کے مطابق خریدار چینی کہاں لے جاتا ہے یہ اس کا ذاتی فعل ہے جس کے لیے وہ خود ذمہ دار ہے۔ ہمارے خلاف 1 سال قبل بھی گمراہ کن پراپیگینڈہ کیا گیا جس کی ہماری جانب سے وضاحت کر دی گئی تھی۔ آج دوبارہ اسی معاملے پر گمراہ کن و من گھڑت خبریں چلائی جا رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔