پانی میں پلاسٹک کےذرات روکنے والا دنیا کا پہلا فلٹر تیار

مائیکروپلاسٹک ذرات کی جسامت 5 ملی میٹر سے بھی کم ہوتی ہے جنہیں فلٹر کرنا محال ہوتا ہے


ویب ڈیسک August 13, 2022
جنوبی کوریا کے ماہرین نے پانی سے پلاسٹک کے خردبینی ذرات روکنے والا دنیا کا پہلا فلٹر بنالیا ہے۔ فوٹو: فائل

پلاسٹک کی تھیلیاں ہوں یا برتن وہ تیزی سے گھلتے رہتے ہیں اور باریک ذرات میں تقسیم ہوتے رہتے ہیں۔ اب یہ پانی سمیت ماحول میں ہرجگہ موجود ہیں اور اسی بنا پر اب ایک ماحول دوست فلٹر بنایا گیا ہے جو پانی سے مائیکروپلاسٹک کے ذرات چھان سکتا ہے۔ اسے مائیکروپلاسٹک روکنے والا دنیا کا پہلا فلٹر بھی قرار دیا گیا ہے۔

جنوبی کوریا میں واقع ڈائیگو گیونبک انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں نے ماحول دوست ٹیکنالوجی وضع کی ہے جو بالخصوص پانی سے خردبینی (مائیکرو) اور نینوجسامت کے ذرات نکال باہر کرتی ہے۔

دوسری جانب پانی میں عام طور پر پلاسٹک کے ذرات 5 ملی میٹر تک ہوسکتے ہیں اور وہ انسانوں اور جانور دونوں کے لیے ہی انتہائی مضر ثابت ہوسکتے ہیں۔ یہاں تک کہ انسانی خون میں بھی پلاسٹک کے یہ ذرات دیکھے گئے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے ماہرین کی ایک ٹیم مائیکروپلاسٹ کے انسانی اثرات پر مسلسل غور کررہی ہے۔

ڈائیگو انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر چو ہیکوئل اور ان کے ساتھیوں نے کوریا کے دیگر اداروں کے اشتراک سے برقی آلہ بنایا ہے جو الیکٹروفوریسس طریقے سے پانی سے پلاسٹک کے باریک ذرات علیحدہ کرتا ہے۔

تاہم یہ ٹرائبو الیکٹرک طرز پر کام کرتا ہے پھر فلٹر میں نفوذ پذیر گہری جھلی نما ساخت بھی بنائی گئی ہے جو دیگرفلٹر کے مقابلے میں کئی گنا بہتر انداز میں پلاسٹک ذرات کو روکتی ہیں۔ فلٹر میں کسی طرح کا کوئی ماحول دشمن اور زہریلا مرکب استعمال نہیں ہوا ہے۔

اس فلٹر کی تحقیقات نینو انرجی نامی جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے