- الشفا اسپتال سے ایک اور اجتماعی قبر دریافت، 49 ناقابل شناخت لاشیں برآمد
- بنگلہ دیش میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات، آسمانی بجلی گرنے سے 74 ہلاکتیں
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ؛ پاکستان اور جاپان 11 مئی کو فائنل میں مدمقابل آئیں گے
- سانحہ نو مئی کے خلاف پنجاب اور سندھ اسمبلی میں قرارداد کثرت رائے سے منظور
- کراچی میں نان کی قیمت 17 اور چپاتی کی قیمت 12 روپے مقرر
- اپنے کیخلاف کرپشن کیس بند کرانے پر فجی کے وزیراعظم کو ایک سال قید
- زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، 14 ارب 45 کروڑ 89 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے
- دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ کام کرنے کیلیے پُرعزم ہیں؛ امریکا
- وسیم جونیئر اور عامر جمال کو ٹیم میں ہونا چاہیے تھا، شاہد آفریدی
- 9 مئی کے ورغلائے لوگوں کو پہلے ہی شک کا فائدہ دے دیا، اصل مجرم کو حساب دینا ہوگا، آرمی چیف
- نو مئی: پی ٹی آئی کا ملٹری کیمروں کی ویڈیوز برآمدگی کیلیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- محمد عامر کو آئرلینڈ کا ویزا جاری کردیا گیا
- توہین رسالت اور توہین قرآن کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت
- فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے یہ آپ کا کام نہیں، عارف علوی
- عمران خان کا حکم؛ شیر افضل کو کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ، اوپن مارکیٹ میں کمی
- چھوٹا سا غار جس میں داخل ہونے والے کی موت قطعی ہے
- بچوں اور نوجوانوں میں کاہلی کا رجحان قلبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق
- کوانٹم کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت
- 9 مئی والوں کو ایسی سزا دیں گے جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی، وزیراعظم
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بچوں پرنیویارک میں کاروبار کرنے پر پابندی
نیویارک: فراڈ کے مقدمے میں تحقیقات کے بعد سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے بچوں پر نیویارک میں کاروبار کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ اوران کے بچوں پرنیویارک میں کاروبارکرنے پر 5 سال کی پابندی لگائی جارہی ہے اور وہ کاروبار کیلئے قرض بھی نہیں لے سکیں گے۔
امریکی ریاست نیو یارک کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مالی بے ضابطگیوں کے کیس میں تحقیقات کے بعد مقدمہ دائر کیا گیا تھا، تحقیقات کے دوران یہ بات ثابت ہوئی تھی کے ٹیکس سے بچنے کیلئے سابق صدر اوران کے بچوں نے فراڈ کیا تھا۔
اٹارنی جنرل نیویارک لٹیٹیا جیمزکے مطابق سابق امریکی صدر اور ان کے بچوں کے خلاف 25 کروڑ ڈالرکا مقدمہ دائر کیاگیا،تین سال تک جاری رہنے والی تحقیقات کے دوران ثابت ہوا کہ ٹرمپ اور ان کے ادارے نے پراپرٹی کا غلط تخمینہ دیا، دستاویزات کو ٹیکس وصولی ادارے کے پاس بھیجا رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔