عمران خان ایوان صدر میں خفیہ ملاقات کرکے این آر او مانگ رہا ہے، مریم نواز

ویب ڈیسک  منگل 4 اکتوبر 2022
فوٹو : اسکرین گریب

فوٹو : اسکرین گریب

 لاہور: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے الزام لگایا کہ ایوان صدر میں خفیہ ملاقات کرنے والا عمران خان این آر او مانگ رہا ہے اور این آر او نہیں ملتا تو باہر آکر شور کرتا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کے خلاف اتنے بڑے بڑے کیسز ہیں، فارن فنڈنگ اور توشہ خانہ کیس میں مجرم یہ ثابت ہوا جبکہ فرح خان کو راتوں رات  باہر بھیج دیا گیا یہ این آر او نہیں؟ ہم تمہاری طرح چھپ کر ضمانتیں نہیں کرواتے، دانیال عزیز اور دیگر لوگوں کو بھی معافی ملنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ سے گزارش ہے کہ ایسے شیطانی ذہن کو معافی نہیں ملنی چاہیے اور کیا ایسے شخص کو اسلام آباد میں چڑھائی کرنے کی اجازت ہونی چاہیے؟ بلکہ ایسے شخص کو نشان عبرت بنانا چاہیے۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان اقتدار میں تھے تو فوج اچھی تھی اور اقتدار گیا تو فوج بری ہوگئی، انکو آج اقتدار مل جائے تو پھر تعریف شروع کر دیں گے، عمران خان کل تک جسے بہترین سپہ سالار اور بہتری فوج قرار دیتے تھے، آج ان کو میر جعفر و میر صادق اور نیوٹرلز کہتے ہیں، یہ ایک ہی شخص کے دو بیانیے ہیں۔

نائب صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ عمران خان کی حمایت کرنے والوں کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی اور پرویز الہٰی کو بھی جواب دینا ہوگا کیونکہ وہ ہمیشہ عمران خان کی حمایت نہیں کر پائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آڈیو سامنے آجانے کے بعد عمران خان کا سائفر والا بیانیہ بھی جھوٹا نکلا، عمران خان نے ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ سائفر گم ہوگیا، سائفر حکومت کی امانت ہے کوئی ہیرے کی انگوٹھی نہیں، ریاست کی دستاویز کو آپ نے غائب کیا ہے۔ دنیا آج پاکستان کو سائفر بھیجنے سے ڈرتی ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ اسحاق  ڈار کی واپسی کو این آر او کہا جا رہا ہے لیکن آپ نے بنی گالہ کی جھوٹی رجسٹریشن کروائی اس کو این آر او کہتے ہیں، عمران خان کو شرم نہیں آتی، معافی مانگنے کے بجائے این آر او این آر او کی رٹ لگا رہا ہے۔ پنجاب میں حکومت ملی تو آپ نے فرخ خان کے کیس ختم کرائے، یہ ہوتا ہے این آر او، جھوٹا مقدمہ جو قوم کے سامنے آیا آپ اسکو این آر او کہتے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسحاق ڈار کی واپسی سے معیشت بہتر ہو رہی ہے، ڈار صاحب نے پہلے بھی دو دفعہ ملک کو بحرانوں سے نکالا اب بھی نکالیں گے، اگر معیشت بہتر ہوگئی تو یہ لوگ عوام کو کیا منہ دکھائیں گے۔ نواز شریف نے پہلے ہی کہا تھا اس کو لا رہے ہیں تو معیشت تباہ ہو جائے گی۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارے معاشرے میں عورتوں کی بڑی عزت ہوتی ہے لیکن مریم نواز کو جیل میں آپ کی حکومت میں بھیجا گیا اور میں تب بھی خاتون تھی جب مجھے 6سال عدالتوں میں دھکے کھانے پر مجبور کیا گیا۔ مجھے میرے باپ کے سامنے گرفتار کیا اس وقت میں خاتون نہیں تھی؟

انہوں نے کہا کہ ٹیکسلا جلسے میں اداروں کے خلاف جو کچھ بولا گیا اس پر آپ کو شرم آنی چاہیے، جلسوں میں ان کی ساری تقاریر میرے خلاف ہوتی ہے تو کیا جلسوں میں بھول جاتے ہوکہ مریم نواز ایک عورت ہے۔ مریم اورنگزیب کے ساتھ لندن میں جو کچھ ہوا کیا وہ عورت نہیں تھی؟

مریم نواز نے الزام لگایا گیا کہ عمران خان کو اقتدار میں لانے کے لیے پانامہ کا کھیل رچایا گیا لیکن انشا اللہ ایک دن قوم کے سامنے حقیقت آ کر رہے گی، مجھے کیلبری کوئین کہا گیا، سوال یہ ہے کہ 6 سال مقدمہ کیوں چلایا گیا؟ نیب کو خواتین کے لیے بنایا ہی نہیں گیا تھا بلکہ وہاں جو سیل بنے ہوئے ہیں وہ مرد حضرات کے لیے ہیں، مجھ سے پوچھا جاتا تھا کھانے کا مینو کون بناتا ہے، پارٹی کے فیصلے کون کرتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ انوسٹی گیشن کے سلسلے میں مجھے گرفتار کیا جبکہ مجھے نیب کے ہیڈ آفس میں 57دن حبس بے جا میں رکھا اور 57دن بعد مجھے کوٹ لکھپت جیل بھیج دیا گیا جہاں ڈیڑھ مہینہ قید میں رہی، مجھے خوشی ہے کہ مجھے اپنا پاسپورٹ واپس مل گیا لیکن سوال اٹھتا ہے کہ مجھے 3سال میرے حق سے محروم کیوں رکھا گیا؟

مریم نواز نے کہا کہ ہائیکورٹ سے پاسپورٹ واپس ملے ہیں، لیکن پاسپورٹ رکھنے کا میرا بنیادی حق کیوں چھینا گیا؟ میرا پاسپورٹ 3سال کیوں نہیں دیا گیا؟ جس کیس میں میرا پاسپورٹ رکھا گیا تھا وہ کیس بنا ہی نہیں تھا۔

نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی واپسی کا راستہ صاف ہے، صرف ایک درخواست دینی ہے عدالت میں جو ہم دیں گے جبکہ وطن واپسی کا فیصلہ نواز شریف خود کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔