- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
بلدیاتی الیکشن کے لیے تین ماہ تک سیکیورٹی فراہم نہیں کرسکتے، سندھ حکومت کا جواب
کراچی: سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق الیکشن کمیشن کو جواب جمع کراتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے لیے 3 ماہ تک سیکورٹی فراہم نہیں کرسکتے۔
الیکشن کمیشن نے حکومت سندھ سے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق یکم نومبر تک جواب مانگا تھا،حکومت سندھ کے جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی الیکشن کے لیے 37523 پولیس اہلکاروں کی ضرورت ہے،صوبے کے دیگر اضلاع سے 17760 پولیس اہلکاروں کی ضرورت پڑے گی۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی سرگرمیوں، کورونا ویکسین مہم اور کراچی میں ہونے والی بین الاقوامی نمائش میں بڑی تعداد میں غیر ملکی مندوبین کی شرکت کے انتظامات میں پولیس کی مصروفیت مزید بڑھ گئی ہے، موجودہ صورتحال میں کراچی کے انتخابات کے لیے دیگر اضلاع سے پولیس نہیں بلائی جاسکتی،وفاقی وزارت داخلہ کی درخواست پر 5 ہزار پولیس اہلکار اسلام آباد بھیجے گئے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے لیے مجموعی طور پر 4995 پولنگ اسٹیشن بنائے جائیں گے جن میں سے 1307 انتہائی حساس جبکہ 3688 حساس ہیں، انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر 8 اور حساس پولنگ اسٹیشنز پر 4 اہلکار تعینات کیے جائیں گے اس طرح دیگر اضلاع سے پولیس فورس بلائے بغیر کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ حکومت کی درخواست پر کراچی کے 7 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرتے ہوئے 15 دن بعد اس حوالے سے دوبارہ اجلاس کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات 3 مرتبہ ملتوی کیے جاچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔