رائس سیکٹر کو برآمدی صنعت کا درجہ دیا جائے، ایف پی سی سی آئی

بزنس رپورٹر  بدھ 14 دسمبر 2022
پاکستان میں کموڈٹیز میں چاول سب سے بڑا برآمدی سیکٹر ہے، اسٹینڈنگ کمیٹی کنوینر رفیق سلیمان۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں کموڈٹیز میں چاول سب سے بڑا برآمدی سیکٹر ہے، اسٹینڈنگ کمیٹی کنوینر رفیق سلیمان۔ فوٹو: فائل

کراچی: وفاق ایوانہائے تجاررت وصنعت نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رائس سیکٹر کو انڈسٹری کا فوری درجہ دیا جائے۔

 

وفاق ایوانہائے تجاررت وصنعت نے رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رائس سیکٹر کو انڈسٹری کا فوری درجہ دیا جائے اور دیگر 5 برآمدی صنعتوں کی طرح رائس کو بھی سستی بجلی مہیا کی جائے۔

ایف پی سی سی آئی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے “رائس” کی دوسری میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کمیٹی کنوینر رفیق سلیمان نے کہا کہ پاکستان میں کموڈٹیز میں چاول سب سے بڑا برآمدی سیکٹر ہے اس لیے حکومت رائس انڈسٹری کا درجہ دینے کا فوری اعلان کرے،حکومت اگر ایف پی سی سی آئی کی تجاویز پر عمل کرے تو تمام تر اکنامک انڈیکیٹر بہتر ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے وعدے کے باوجود سیلاب سے متاثرہ چاول کے زمینداروں کومالی مدد فراہم نہیں کی ہے،اگر کسان کے پاس پیسہ نہیں ہوگا تو وہ چاول،گندم یا کوئی دوسری فصل کیسے لگائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔