- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
افغانستان کے ٹنل میں آئل ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا؛ 19 جاں بحق اور 32 زخمی
کابل: عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل کی 129 کلومیٹر طویل سلنگ ٹنل میں سے گزرنے والے آئل ٹینکر میں دھماکا ہوگیا اور خوفناک آگ بھڑک اُٹھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ آس پاس سے گزرنے والی گاڑیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ دھماکے اور آتشزدگی میں 19 افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہوگئے جب کہ درجنوں گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
ٹنل کے طویل ہونے اور امدادی ٹیم کے تاخیر سے پہنچنے کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
پروان کی وزارت صحت نے 19 جانوں کے نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔
ٹنل میں ٹریفک کی آمد رفت کو معطل کردیا گیا ہے۔ امدادی کاموں میں 6 ایمبولینسوں اور 50 کے قریب رضاکاروں نے حصہ لیا۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
افغانستان میں گزشتہ برس اگست میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے اور امریکی فوج کے انخلا کے بعد سے ملک کے فنڈز تاحال منجمد اور ریسکیو ادارے غیرفعال ہونے سے ہنگامی حالت میں قیمتی جانوں کی ہلاکت میں اضافے کی وجہ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔