روس نے پٹرول کی پیداوار بند کرنے کی دھمکی دیدی

ویب ڈیسک  جمعـء 23 دسمبر 2022
مغربی ممالک نے روسی پٹرول کی زیادہ سے زیادہ قیمت 60 ڈالر فی بیرل مقرر کی ہے، ( فوٹو: فائل)

مغربی ممالک نے روسی پٹرول کی زیادہ سے زیادہ قیمت 60 ڈالر فی بیرل مقرر کی ہے، ( فوٹو: فائل)

 ماسکو: عالمی قوتوں کی جانب سے روسی پٹرول پر ’’پرائس کیپ‘‘ لگانے پر روس نے خام تیل کی پیداوار بند کرنے کی دھمکی دیدی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جی-7 ممالک اور یورپی یونین کی جانب سے روسی پٹرول کی قیمت زیادہ سے زیادہ 60 ڈالر فی بیرل مختص کی گئی تھی۔

جی-7 اور یورپی یونین کے رکن ممالک اور ان کے اتحادی 60 ڈالر فی بیرل سے زیادہ قیمت پر پٹرول خریدنے پر ان کے آئل ٹینکرز کو انشورنس نہیں دی جائے گی۔

یہ خبر پڑھیں : پوٹن کا روسی تیل کی قیمت کی حد مقرر کرنے کیخلاف سخت اقدمات پر غور

روسی صدر پوٹن نے اس پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ مغربی ممالک کے اس اقدام پر جوابی کارروائی پر غور کر رہے ہیں تاہم یورپی ممالک اور جی -7 ممالک اپنے اقدام سے پیچھے نہیں ہٹے تھے۔

جس پر روس نے اب یہ دھمکی دی ہے کہ پرائس کیپ نہیں ہٹائی گئی تو خام تیل کی پیداوار بند کریں گے اور اس طرح دنیا پٹرول کے مزید بحران میں مبتلا ہوجائے گی۔

اس وقت عالمی سطح پر ایل این جی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس پر امریکا نے سعودی عرب پر پیداوار بڑھانے کے لیے دباؤ ڈالا تھا تاہم اوپیک نے انکار کردیا تھا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : روسی تیل کی قیمت کی حد مقرر کرکے پوٹن کے جنگی عزائم کو روکیں گے؛ امریکا

خیال رہے کہ روس یورپی ممالک سمیت دنیا بھر میں گیس اور تیل کی فروخت کرنے والا ایک بڑا ملک ہے تاہم یوکرین جنگ کے آغاز سے اس پر پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔