تاندہ ڈیم میں کشتی ڈوبنے کا واقعہ جاں بحق طلباء کی تعداد 40 ہوگئی
کشتی میں 50 طلباء سوار تھے، مہتمم مدرسہ شاہد نور
کوہاٹ کے تاندہ ڈیم میں کشتی ڈوبنے کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے طلباء کی تعداد 40 تک پہنچ گئی ہے۔
پولیس کے مطابق ریسکیو آپریشن بدستور جاری ہے اور مبینہ طور پر زیر آب دو طلباء کی لاشوں کو تلاش کیا جا رہا ہے، ریسکیو آپریشن کی تمام تر کارروائی کی نگرانی ڈی پی او کوہاٹ عبدالرؤف بابر قیصرانی خود کر رہے ہیں۔
مہتمم مدرسہ شاہد نور نے بتایا کہ انہوں نے خود کشتی میں 50 بچوں کو ترتیب سے بٹھایا تھا جس میں انکا ایک بیٹا اور چھ بھانجے بھی موجود تھے۔ شیید ہونے والوں میں میرا بیٹا محمد طلحہٰ اور میرے بھانجے بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں؛ کوہاٹ میں کشتی ڈوبنے کے واقعے کا مقدمہ درج
واضح رہے کہ اتوار 29 جنوری کو کوہاٹ کے تاندہ ڈیم میں کشتی الٹنے سے طلباء ڈوب گئے تھے جن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
خیبر پختونخوا کی نگراں حکومت نے کشتی ڈوبنے کے واقعے کا نوٹس لیا تھا۔ نگراں صوبائی وزیر خوشدل خان نے واقع کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کوہاٹ انتظامیہ کو واقع کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔