- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
سعودی عرب اور ایران کا سفارت خانے کھولنے کے لیے فوری ملاقات پر اتفاق
ریاض: سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کو ٹیلی فون کیا اور رمضان کی آمد پر مبارک باد دی جب کہ دونوں رہنماؤں نے جلد ملاقات پر بھی اتفاق کیا۔
سعودی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے ایرانی وزیر خارجہ کو ٹیلی فون کیا۔ گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے رمضان کی مبارکباد کا تبادلہ کیا اور فوری ملاقات پر اتفاق کیا۔
دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ 7 سال سے منقطع سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے عرصے سے بند سفارت خانوں اور قونصل خانوں کو کھولنے کے لائحہ عمل کو ترتیب دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 10 مارچ کو چین کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی پر معاہدہ طے پاگیا تھا جس میں فریقین نے سفارت خانوں کو کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔
یہ خبر پڑھیں : ایران اور سعودی عرب کا سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق
اس معاہدے کی بنیاد پر توقع ہے کہ ایران اور سعودی عرب دو ماہ کے اندر اپنے سفارت خانے اور مشن دوبارہ کھولیں گے اور 20 سال پرانے دستخط شدہ سیکیورٹی اور اقتصادی تعاون کے معاہدوں پر عمل درآمد کریں گے۔
علاوہ ازیں ایرانی اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی کو سعودی ولی عہد شاہ سلمان کی جانب سے دورے کا دعوت نامہ موصول ہوا ہے تاہم سعودی عرب نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان جوہری سرگرمیوں پر سخت اختلاف ہے تاہم چین کی ثالثی میں دونوں ممالک کے درمیان معاملات حل ہوتے نظر آرہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔