آئی ایم ایف کا پاکستان پرسے اعتماد ختم ہو چکا ہے، وزیرمملکت برائے خزانہ

ارشاد انصاری  بدھ 29 مارچ 2023
 آئی ایم ایف غریب طبقے  کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی پر زور دے رہا ہے، عائشہ غوث پاشا، (فوٹو: فائل)

آئی ایم ایف غریب طبقے کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی پر زور دے رہا ہے، عائشہ غوث پاشا، (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث  پاشا نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا پاکستان پر سے اعتماد ختم ہو چکا ہے، اعتماد بحال کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی ہر شرط پہلے مانی جارہی ہے۔ 

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے  وزیرمملکت برائے خزانہ نے کہا کہ دوست ممالک سے فنانسنگ میں پیشرفت ہوئی ہے، آئی ایم ایف کی اگلی قسط ملنے والی ہے لہٰذا پریشانی کی ضرورت نہیں ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے خزانہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دوست ممالک سے جلد فنانسنگ پر اہم پیشرفت ہوگی، بجلی اور گیس کے شعبے میں جتنی اصلاحات کیں وہ گزشتہ 10 سال میں نہیں ہوئیں۔

عائشہ غوث  پاشا نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف دوست ممالک سے فنانسنگ پر الگ الگ بات کر رہا ہے، آئی ایم ایف سے مذاکرات پہلے جیسے نہیں، ہمیں اپنا گھر ٹھیک کرنا ہوگا، پٹرول پر سبسڈی کا ڈیزائن مکمل نہیں ہوا اس پر کام ہو رہا ہے۔

وزیر مملکت برائے خزانہ نے مزید کہا کہ دوست ممالک سے فنانسگ میں پیشرفت ہوئی ہے اور آئی ایم ایف کی اگلی قسط ملنے والی ہے لہٰذا پریشانی کی ضرورت نہیں ہے۔

وزیر مملکت نے آئی ایم ایف پروگرام پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پروگرام کی بحالی کے لیے کئی مشکل فیصلے کیے، آئی ایم ایف کے ساتھ اعتماد کی بحالی میں وقت لگ رہا  ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایکسٹرنل فنانسنگ پر دوست ملکوں کے تعاون کی ضرورت ہے، دوست ملکوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، ان کے ساتھ معاملات میں بہت جلد پیشرفت ہوجائے گی۔

عائشہ غوث  پاشا مزید کہا کہ چین نے مشکل وقت میں بروقت ساتھ دیا ہے، ہمیں امید ہے کہ سعودی عرب بھی بہت جلد آگے آئے گا جب کہ متحدہ عرب امارات سے بھی بڑی توقعات ہیں۔

وزیرمملکت برائے خزانہ کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی سبسڈی مکمل طور پر ڈیزائن نہیں ہوئی، اس پر کام ہورہا ہے،  آئی ایم ایف غریب طبقے  کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی پر زور دے رہا ہے، پیٹرول پر سبسڈی ڈیزائن کرکے آئی ایم ایف کو آگاہ کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔