سندھ حکومت کراچی آپریشن پر تحفظات دور کرے نواز شریف

جرائم کےخاتمےکیلیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے، وفاق ہر ممکن تعاون کریگا، مکمل امن تک ٹارگٹڈآپریشن جاری رہے گا


ملک کو اندھیروں سے چھٹکارہ دلائیں گے، نیلم جہلم اور داسو سمیت بجلی پیدا کرنے کے تمام منصوبے جلد مکمل کیے جائیں، وزیراعظم کا تقریب اور اجلاس سے خطاب فوٹو: آئی این پی

وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ کراچی میں جرائم کے خاتمے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے۔

سندھ حکومت کراچی آپریشن پر تحفظات دور کرے۔ شہرمیں سی سی ٹی وی کیمروں کے نظام کو وسیع کیا جائے۔ جدیدٹیکنالوجی کے حصول میں وفاق سندھ کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گا۔ وزیراعظم نے قانون نافذکرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ کراچی میں بھتہ خوروں، ٹارگٹ کلرزاور دیگرجرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لیے مشترکہ ٹارگٹڈکارروائیاں کی جائیں اورتمام ادارے اورانٹیلی جنس ایجنسیاں آپس میں روابط کومنظم اورمربوط کریں۔ امن کے قیام میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور بغیر کسی دباؤ کے ٹارگٹڈ آپریشن کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ ان خیالات کااظہار انھوں نے پیر کو کراچی ایئرپورٹ پرامن و امان کے حوالے سے منعقدہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان، وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ، چیف سیکریٹری سندھ سجادسلیم ہوتیانہ، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی سمیت دیگراعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کو کراچی میں امن و امان کی مجموعی صورت حال، جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن، گرفتاریوں، سندھ پولیس کو جدیدآلات کی فراہمی، سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور دیگر امور پر بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم نے کہاکہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈآپریشن سے امن و امان کی صورت حال میں بہتری آرہی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گرفتار کیے جانے والے ملزمان سے تفتیش منظم انداز میں کی جائے اور تفتیش میں موجود سقم کو دور کیا جائے۔ چالان فوری طور پر عدالتوں میں پیش کیے جائیں تاکہ عدالتوں سے قانون کے مطابق ملزمان کو سزائیں ہوسکیں۔ آپریشن کے دوران ملنے والی شکایات اورتحفظات کودور کیاجائے۔ کراچی میں قیام امن کے لیے سیاسی اور مذہبی قوتوں سے بھی مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔ وزیراعظم نے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کی تعداد کو بڑھانے اور ان کی محفوظ مقام پر منتقلی کے حوالے سے بھی منظم پالیسی وضع کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کا امن ملک کی ترقی کیلیے انتہائی ضروری ہے۔ جرائم پیشہ عناصر اور ان کی سیاسی سرپرستی کرنے والے عناصر کی گرفتاری کے لیے بھی مربوط پالیسی بنائیں۔ وفاقی اورسندھ حکومتیں آپ کے ساتھ ہیں۔

قبل ازیں وزیر اعظم گڈو تھرمل پاور کے افتتاح کے بعدکراچی پہنچے۔ ایئرپورٹ پر گورنرو وزیراعلیٰ سندھ، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ سمیت دیگراعلیٰ حکام نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ اس سے قبل گڈومیں 747 میگاواٹ کے 2یونٹس کاافتتاح کرنے کے بعد وزیراعظم نے خطاب میں کہاکہ گڈوپاور ہاؤس میں 1655میگا واٹ بجلی پیدا ہورہی ہے۔ پروجیکٹ مکمل ہونے کے بعدہم 2402میگا واٹ بجلی حاصل کرسکیں گے جوہمارے عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے کی تکمیل کی طرف بڑا قدم ہے۔ ہم انشااللہ جلدملک کو اندھیرے کے راج سے چھٹکارہ دلائیں گے۔ میں اس پروجیکٹ کا افتتاح کرکے بڑی خوشی محسوس کررہا ہوں۔ یہ پروجیکٹ وقت سے پہلے مکمل کرنے پرمیں مزدوروں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ نیلم، جہلم، داسوسمیت بجلی پیداکرنے کے تمام منصوبے جلدمکمل کیے جائیں۔

تاکہ عوام کوبجلی بحران سے چھٹکارہ مل سکے گا۔ انھوں نے چینی کمپنی ہاربن انٹرنیشنل کے ملازمین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اورچین کی دوستی سمندرسے بھی زیادہ گہری، ہراونچائی سے بالاتراور شہدسے زیادہ میٹھی ہے۔ پاکستان اورچین سندھ کے کوئلے سے سندھ وپنجاب سمیت دوسرے علاقوںمیں درجنوں بجلی گھر تعمیر کریں گے۔ انھوں نے مزیدکہا کہ جلدکراچی، لاہور موٹروے کا آغاز کیاجائے گا۔ پانی وبجلی کے وزیرخواجہ آصف نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گڈوسے سب سے کم قیمت ساڑھے 7روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی حاصل ہوگی۔ وزیراعظم کی سیکیورٹی کے لیے 600پولیس اہلکار، 400کمانڈوز، 500 رینجرز اور ایف سی کے اہلکار تعینات کیے گئے اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ بھی موجودتھا۔ وزیراعظم کے روٹ کے تمام راستے سیل کیے گئے تھے۔

مقبول خبریں