طالبان ملازمتوں پر جانے والی خواتین کو گرفتار کر رہے ہیں اقوام متحدہ

انسانی حقوق کے کارکنان اور لڑکیوں کی تعلیم کے حامیوں کو بھی گرفتار کیا جا رہا ہے، رپورٹ اقوام متحدہ


ویب ڈیسک May 09, 2023
طالبان نے 4 خواتین سمیت انسانی حقوق کے کارکنوں کو گرفتار کرلیا؛ فوٹو: فائل

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طالبان نے این جی اوز میں کام کرنے والی خواتین پر پابندی عائد کرنے کے بعد سے خلاف ورزی پر خواتین ملازمین کو حراست میں لینا شروع کردیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے طالبان نے ان کے ادارے کے لیے کام کرنے والی کچھ افغان خواتین کو حراست میں لیا، ہراساں کیا گیا اور نقل و حرکت پر پابندیاں بھی عائد کی گئیں۔

گزشتہ ماہ کے اوائل میں طالبان حکومت نے اقوام متحدہ کے مشن میں کام کرنے والی خواتین ملازمین کو کام سے روک دیا تھا جس پر احتجاج کرتے ہوئے عالمی ادارے نے اس پابندی کو امتیازی اور غیر قانونی قرار دیا تھا۔

یاد رہے کہ طالبان نے اگست 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے خواتین کے ملازمتوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ طالبان، خواتین اور لڑکیوں پر پابندیوں اور ان کے حقوق کے لیے آوازیں اُٹھانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مارچ میں 4 خواتین کارکنان اور لڑکیوں کو تعلیم دینے والے ایک استاد مطیع اللہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق فروری میں شمالی صوبے تخار میں حقوق نسواں کی ایک کارکن اور ان کے بھائی کو حراست میں لیا گیا تھا جب کہ 5 مارچ کو جنوبی صوبہ قندھار میں، طالبان فورسز نے ایک سابق پولیس افسر کو گھر سے گرفتار کرکے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارچ میں ہی شمالی صوبہ بلخ میں ایک سابق فوجی اہلکار کو نامعلوم مسلح افراد نے ان کے گھر میں قتل کر دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں