- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
پاکستانی شیف فاطمہ علی نے بعد از مرگ دوسری مرتبہ جیمز بیئرڈ ایوارڈ جیت لیا
شکاگو: پاکستانی نژاد امریکی شیف فاطمہ علی نے بعد از مرگ دوسری مرتبہ جیمز بیئرڈ ایوارڈ جیت لیا۔
امریکا کے شہر شکاگو میں ہفتہ کو مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے ستاروں سے سجی ایک تقریب میں فاطمہ علی کو دوسرے جیمز بیئرڈ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
فاطمہ علی کو یہ ایوارڈ انکی کتاب (Savor, A Chef’s Hunger for More) کیلئے دیا گیا ہے جو انہوں نے بستر مرگ پر لکھی تھی، یہ کتاب ان کے انتقال کے بعد شائع ہوئی اور مختصر عرصے میں ہی کافی پذیرائی حاصل کرلی۔
فاطمہ علی پاکستان کے سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی بیٹی تھیں جو ریئلٹی کوکنگ شوز میں شرکت اور مزیدار کھانے بنانے کیلئے مشہور تھیں، فاطمہ علی کینسر کے ساتھ طویل جنگ لڑنے کے بعد جنوری 2019 میں انتقال کر گئی تھیں۔
اس سے قبل فاطمہ علی نے بون ایپیٹائٹ میگزین کیلئے اکتوبر 2018 میں لکھے گئے مضمون (I am a Chef with Terminal Cancer) کیلئے ایوارڈ جیتا تھا، یہ ایوارڈ بھی انکی وفات کے بعد اپریل 2019 میں دیا گیا تھا۔
فاطمہ علی کو 2017 کے آخر میں ہڈیوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور جنوری 2018 میں انہوں نے اپنے بائیں کندھے میں ٹیومر کو ہٹانے کے لیے کیموتھراپی اور سرجری کروائی تھی جس کے بعد انکی صحت بگڑ گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔