- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
برطانیہ؛9 سالہ بیٹی پر قاتلانہ حملہ کرنے والے باپ کو 23 سال قید کی سزا
لندن: برطانیہ میں تیز دھار چاقو کے پے در پے 20 وار کرکے اپنی بیٹی کو قتل کرنے کی کوشش کرنے والے باپ کو 23 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے شہر بریڈفورڈ میں پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ ایک گھر سے بچی کی رونے اور مدد مانگنے کی دل خراش آوازیں آرہی ہیں جس پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی۔
پولیس نے دیکھا کہ سفاک باپ اپنی بیٹی پر چاقو اور بلیڈ کے وار کر رہا ہے جب کہ بیٹی روتے اور ہاتھ جوڑے ہوئے ’’نو ڈیڈی ۔۔ نوڈیڈی نو‘‘ پکار رہی ہے۔
خاتون پولیس اہلکار نے لڑکی کو گود میں لیا جس کا خون تیزی سے بہہ رہا تھا اور اسے سانس لینے میں بھی دقت کا سامنا تھا۔ اسپتال پہنچتے پہنچتے بچی کا 30 فیصد خون بہہ گیا اور وہ بے ہوش ہوگئی۔
فوری طبی امداد اور جدید ترین علاج کے باعث لڑکی کی جان بچالی گئی لیکن اس کے گلے، سینے، ہاتھ اور پیٹ پر لگنے والے گہرے گھاؤ کو بھرنے میں کافی وقت لگے گا۔
ادھر پولیس کو دیکھ کر باپ فرار ہوگیا تھا جسے تعاقب اور مڈ بھیڑ کے بعد گرفتار کرلیا گیا۔ ملزم نے گرفتاری کے وقت سخت مزاحمت کی تھی۔
عدالت میں پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ باپ کی ذہنی حالت درست نہیں وہ زیر علاج بھی رہا ہے لیکن جس طرح اس نے گرفتار کے وقت مزاحمت کی اور پولیس کو گمراہ کیا اس پر سخت سے سخت کی سزا کا حقدار ہے۔
بریڈ فورد کراؤن کورٹ کے جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا یہ ایک شیطانی، پرتشدد اور سفاکانہ حملہ تھا۔
ملزم نے بھی ابتدائی سماعت کے دوران ہی اقدام قتل کے جرم کا اعتراف کرلیا تھا۔ اسے 30 سال کے لیے جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا۔
عدالت نے بچی کی جان اور مستقل کے تحفظ کے لیے اس کا اور اس کے مجرم باپ کا نام، شناخت اور تصاویر نہ ظاہر کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔