گورو ارجن دیوجی کی برسی منانے کیلیے بھارتی یاتری پاکستان پہنچ گئے

آصف محمود  جمعرات 8 جون 2023
فوٹو : ایکسپریس نیوز

فوٹو : ایکسپریس نیوز

 لاہور: سکھوں کے پانچویں گورو ارجن دیوجی کی 417 ویں برسی منانے کے لیے 200 کے قریب بھارتی یاتری پاکستان پہنچے ہیں۔

برسی کی مرکزی تقریب 16 جون کو گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور میں ہوگی۔ دوسری طرف پاکستانی ہندوؤں کا 90 رکنی وفد مذہبی یاترا کے لیے بھارت گیا ہے۔

بھارتی یاتریوں کا واہگہ بارڈر پر متروکہ وقف املاک بورڈ کے ایڈیشنل سیکریٹری شرائنز رانا شاہد سلیم اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ سردار امیر سنگھ نے استقبال کیا۔

اس موقع پر بھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کے گروپ لیڈر سردار گوربچن سنگھ نے کہا کہ پاکستان کی دھرتی دنیا بھرکے سکھوں کے لیے انتہائی مقدس ہے۔ پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے، انہیں یہاں آکر جو پیار محبت اور احترام ملتا ہے وہ لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے بہترین انتظامات پر حکومت پاکستان کا بھی شکریہ ادا کیا۔

متروکہ وقف املاک بورڈ کے ایڈیشنل سیکریٹری رانا شاہد سلیم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سکھوں سمیت تمام مذاہب کے ماننے والوں کے مقدس مذہبی مقامات کی حفاظت اور دیکھ بھال ہماری ذمہ داری ہے، پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے۔ پاکستان نے بھارتی یاتریوں کو 10 دن کا ویزا جاری کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دروازے ہر وقت بھارتی یاتریوں کے لیے کھلے ہیں۔ پاکستان نے تو کرتارپور راہداری کے راستے بھی روزانہ 5 ہزار یاتریوں کی آمد کا معاہدہ کیا ہے، روزانہ 10 ہزار یاتری بھی آنا چاہیں تو ہم ان کو خوش آمدید کہیں گے۔ بھارتی یاتریوں کو اپنی حکومت سے پوچھنا چاہیے کہ وہ انہیں کیوں پاکستان آنے سے روکتی ہے یا یاتری کیوں نہیں آنا چاہتے۔

سردار امیر سنگھ نے سکھ یاتریوں کی پاکستان میں مصروفیات کا شیڈول بتاتے ہوئے کہا کہ برسی کی مرکزی تقریب 16 جون کو گورودوارہ ڈیرہ صاحب لاہور میں ہوگی ۔ یاتریوں کو واہگہ بارڈر سے گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال پہنچایا گیا۔ 10 جون کو بھارتی مہمان ننکانہ صاحب کی یاتراکریں گے 13 جون کو گوردوارہ دربارصاحب کرتارپور کی یاترا ہوگی اور ایک رات قیام کے بعد 15 جون کو گوردوارہ روڑی صاحب ایمن آباد پر حاضری دیں گے۔ 16 جون کو گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور میں برسی کی مرکزی تقریب میں شرکت کے بعد یاتری 17 جون کو واپس بھارت لوٹ جائیں گے۔

گوروارجن دیو کی وفات 1606 میں ہوئی تھی، لاہور کا گوردوارہ ڈیرہ صاحب ان سے ہی منسوب ہے۔ گوروارجن دیو، سکھوں کے چوتھے گورورام داس جی کے بیٹے تھے۔ انہوں نے سکھوں کی مقدس کتاب گورو گرنتھ صاحب کو مرتب کرنا شروع کیا جسے ادی گرنتھ کہا جاتا ہے۔

انہوں نے ہرمندرصاحب (گولڈن ٹمپل ) کی تعمیر مکمل کروائی جبکہ ترن تارن، جالندھر اور کرتارپور شہروں کی بنیاد رکھی۔ سکھوں کے لیے اپنی آمدن کا دسواں حصہ گورودواروں کو دینا لازمی قرار دیا اور لنگرخانوں کا سلسلہ شروع کیا۔

دوسری اندرون سندھ سے تعلق رکھنے 90 ہندوشہری جن میں خواتین اوربچے بھی شامل ہیں، مذہبی یاترا کے لیے انڈیا گئے ہیں۔ ہندویاتریوں کے وفد کے سربراہ موہن کورو نے بتایا کہ ان کے پاس 25 دن کا ویزا ہے اور ہری دوار جو کہ ہندوؤں کا انتہائی مقدس مقام ہے وہاں مذہبی رسومات ادا کرنے جارہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔