بیٹری سے چلنے والے آٹھ پنکھوں پر مشتمل جہاز کا منصوبہ

اس طیارے کا مقصد برقی طیاروں کے طویل مدتی پرواز کے لیے موزوں نہ ہونے کی روایتی سوچ کو رد کرنا ہے


ویب ڈیسک January 28, 2024

نیدر لینڈز سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں نے ایک ایسے برقی طیارے کا منصوبہ پیش کیا ہے جو مستقبل کی طویل دورانیے کی پروازوں کو صاف اور سستا کرتے ہوئے صنعت کو بدل کر رکھ دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اوکٹو پلین نامی یہ طیارہ کلی طور پر برقی طیارہ ہے جس میں بیٹری سے چلنے والے آٹھ پنکھے نصب ہیں اور یہ فیول کم ہوئے بغیر نیدرلینڈز سے سوئٹزر لینڈ تک کا سفر کر سکتا ہے۔

ڈچ اسٹارٹ اپ ایلیسیئن (اوکٹو پلین کی خالق کمپنی) کا اس طیارے کو بنانے کا مقصد برقی طیاروں کے طویل مدتی پرواز کے لیے موزوں نہ ہونے کی روایتی سوچ کو رد کرنا ہے۔

اس ہی لیے اسٹارٹ اپ نے اس جہاز کا خیال سفر کے لیے استعمال کیے جانے والے بڑے بڑے جہازوں کو دیکھ کر بنایا ہے جو بڑی مقدار میں ایندھن ساتھ لے کر چلتے ہیں۔

ایلیسیئن نے نیدرلینڈز کی ڈیلفٹ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے ماہرین کے ساتھ مل کر برقی طیاروں کے لیے نئی سوچ کو ڈھونڈ نکالنے پر تحقیق کی۔

ایلیسیئن میں ڈیزائن اور انجینئرنگ کے ڈائریکٹر رینارڈ ڈی وریز کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ محسوس ہوا کہ ڈیزائن کی پرانی کتب میں ایسی معلومات پوشیدہ ہیں جس کا اطلاق کبھی بیٹری سے چلنے والے برقی طیاروں پر نہیں کیا گیا۔

اوکٹو پلین کے پر بڑے ہیں اور روایتی طیاروں کے مقابلے میں ایندھن کی جگہ چھوٹی ہے جو اس کی ایرو ڈائنامکس بہتر بناتی ہے۔

141 فٹ چوڑے پروں کو اس طرح بنایا گیا ہے کہ ایئر پورٹ میں باآسانی داخل ہونے کے لیے یہ آسانی کے ساتھ فولڈ ہوجاتے ہیں۔بیٹریوں کو پروں پر نصب کیا گیا ہے تاکہ دستیاب جگہ کو استعمال کیا جا سکے اور طیارے کے سانچے کو ہلکا بنایا جاسکے۔

کمپنی چاہتی ہے کہ یہ جہاز 90 مسافروں کے ساتھ ایک چارج میں 800 کلو میٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں