خواہش ہے جب بھی مارشل لا کا خطرہ ہو عدالتیں کھلی ہوئی ہوں جسٹس اطہر

کاش عدالتیں 12 اکتوبر 99ء کو کھلی ہوتیں جب پرویز مشرف نے منتخب وزیراعظم کو باہر پھینکا، نیویارک میں وکلا سے خطاب


ویب ڈیسک July 24, 2024
اگر سابق وزیراعظم عمران خان کو ہٹانے کی کوشش ہوتی تو یہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا امتحان ہوتا کہ وہ آئین کے ساتھ کھڑی ہے کہ نہیں، نیویارک میں وکلا سے خطاب

سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں جب بھی مارشل لا کا خطرہ ہو عدالتیں کھلی ہوئی ہوں۔

یہ بات انہوں نے امریکی شہر نیویارک میں ''نیویارک سٹی بار'' سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں ںے کہا کہ مارشل لا کا ماحول بنایا جارہا ہے میں اس ٹی وی چینل کا نام لینا نہیں چاہتا جس نے ایسا ماحول بنایا ہوا ہے جیسے مارشل لا لگنے والا ہو۔

جسٹس اطہر نے کہا کہ کاش عدالتیں 12 اکتوبر 99ء کو کھلی ہوتیں جب پرویز مشرف نے منتخب وزیراعظم کو باہر پھینکا، کاش یہ عدالتیں پانچ جولائی کو کھلی ہوتیں جب ضیا الحق نے منتخب وزیراعظم کو ہٹایا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر سابق وزیراعظم عمران خان کو غیرآئینی طریقے سے ہٹانے کی کوشش کی جاتی تو یہ بھی امتحان ہوتا اور یہ امتحان اسلام آباد ہائی کورٹ کا ہوتا کہ وہ آئین کی بالادستی کے لیے کھڑی ہوتی کہ نہیں۔

مقبول خبریں