گرمی کی لہر صحت کے مسائل کے علاوہ بیماریوں کے پھیلاؤ کو بھی بڑھاتی ہے۔ لیکن آخر یہ کس طرح بیماریوں کے پھیلنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے؟
پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں
گرمی کی شدت سے پانی کے ذخائر آلودہ ہو سکتے ہیں۔ اس سے اسہال، ٹائیفائیڈ، ہیضہ جیسی بیماریاں زیادہ تیزی سے پھیلتی ہیں۔
خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریاں
زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء جلد خراب ہوتی ہیں۔ بیکٹیریا تیزی سے بڑھتے ہیں جس سے فوڈ پوائزننگ کے واقعات بڑھ جاتے ہیں۔
مچھروں کی افزائش
گرمی اور نمی کی وجہ سے مچھر زیادہ تیزی سے پیدا ہوتے ہیں۔ نتیجتاً ڈینگی، ملیریا اور دیگر مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماریاں زیادہ پھیلتی ہیں۔
ہوا سے پھیلنے والی بیماریاں
گرمی کی لہر کے دوران ہوا میں آلودگی اور گرد و غبار بڑھ جاتے ہیں۔ اس سے سانس کی بیماریاں (مثلاً دمہ، الرجی) ہوتی ہیں۔
جسمانی کمزوری اور مدافعت میں کمی
گرمی کی شدت جسم کو کمزور کر دیتی ہے (ڈی ہائیڈریشن، نمکیات کی کمی جیسے مسائل کی وجہ سے)۔ مدافعتی نظام کمزور ہونے سے جسم بیماریوں کا مقابلہ زیادہ مؤثر طریقے سے نہیں کرپاتا۔