جوڈیشل کمیشن اجلاس؛ پشاور، بلوچستان، سندھ اور اسلام آباد ہائیکورٹس کے مستقل چیف جسٹسز کا فیصلہ ہوگیا

جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں ہوا


ویب ڈیسک July 01, 2025

اسلام آباد:

جوڈیشل کمیشن نے پشاور، بلوچستان اور سندھ ہائی کورٹ کے مستقل چیف جسٹسز کا فیصلہ کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان، جسٹس یحییٰ آفریدی کی صدارت میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا، جس میں مستقل چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کے نام پر غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پشاور ہائیکورٹ سے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ، جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ارشد علی کے ناموں پر غور ہو گا، جس کے بعد جوڈیشل کمیشن نے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ کو چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

علاوہ ازیں اجلاس میں بلوچستان ہائیکورٹ سے جسٹس روزی خان، جسٹس محمد کامران خان اور جسٹس اقبال احمد کاسی کے ناموں پر غور کیا گیا، جن میں سے ذرائع کے مطابق جسٹس روزی خان کو چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ تعینات کردیا گیا۔ واضح رہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ سے جسٹس روزی خان سنیارٹی لسٹ میں پہلے پر ہیں۔

دریں اثنا جوڈیشل کمیشن اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ کے لیے محمد جنید غفار کو مستقل چیف جسٹس بنانے کی منظوری دے دی۔ جسٹس جنید غفار سندھ ہائی کورٹ کی سنیارٹی لسٹ میں پہلے نمبر ہیں، ان کی چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ تعیناتی متفقہ طور پر ہوئی۔

جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی کے لیے بھی غور کیا گیا، جس میں جسٹس سرفراز ڈوگر،جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے نام زیر غور آئے۔

بعد ازاں جوڈیشل کمیشن اجلاس میں جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کو مستقل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تعینات کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا۔ واضح رہے کہ جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کا سنیارٹی لسٹ میں پہلا نمبر ہے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس سرفراز ڈوگر کی مستقل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تعیناتی اکثریت سے کی گئی ہے۔

 

ذرائع کے مطابق ان کے حق میں 9 ووٹ پڑے۔ جوڈیشل کمیشن کے 4 ممبران نے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے حق میں ووٹ دیا، جسٹس جمال مندوخیل نے کسی جج کے حق میں ووٹ نہیں دیا، چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے حق میں ووٹ دیا۔

پی ٹی آئی کے دو ممبران جوڈیشل کمیشن علی ظفر اور بیرسٹر گوہر نے بھی جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے حق میں ووٹ دیا۔ ممبر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ذوالفقار عباسی نے بھی جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے حق میں ووٹ دیا۔

جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے جسٹس محسن اختر کیانی کے حق میں ووٹ دیا۔ جسٹس امین الدین خان، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کے حق میں ووٹ دیا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، پاکستان بار کونسل کے نمائندے احسن بھون نے بھی جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کے حق میں ووٹ دیا۔

سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور ممبر قومی اسمبلی شیخ آفتاب نے بھی جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کے حق میں ووٹ دیا۔ اقلیتی خاتون ممبر جوڈیشل کمیشن روشن بروشہ نے بھی جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کے حق میں ووٹ دیا۔ ممبر قومی اسمبلی رانا تنویر نے بھی جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کے حق میں ووٹ دیا۔

جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی نے بھی جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کے حق میں ووٹ دیا۔

سینیٹر علی ظفر کی میڈیا سے گفتگو

قبل ازیں پی ٹی آئی کے رکن جوڈیشل کمیشن سینیٹر علی ظفر نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا یہی موقف رہا ہے کہ سینئر جج ہی کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ مقرر کیا جائے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز سنیارٹی کا معاملہ ابھی انٹرا کورٹ اپیل میں زیر التوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری تو جوڈیشل کمیشن میں رائے ہوگی، جب تک ہائی کورٹ ججز کی سنیارٹی سے متعلق انٹرا کورٹ پر فیصلہ نہیں ہو جاتا، معاملہ زیر غور نہیں آنا چاہیے۔ اگر ہماری رائے نہ مانی گئی تو پھر ہم ووٹ کریں گے۔ ہم نے ووٹ پھر کسے کرنا ہے، یہاں نہیں بتاؤں گا۔

مقبول خبریں