لاہور:
اسپیکر پنجاب اسمبلی اپوزیشن کے 26 ارکان کی نااہلی نہیں چاہتے بلکہ وہ ریفرنس کو صرف دھمکی کیلیے استعمال کرینگے تاکہ اراکین اسمبلی قوانین کی پاسداری کریں۔
ایکسپریس ٹریبون کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سپیکر اس غیر متوقع ریفرنس کے اثرات اور مستقبل میں اس غیر متوقع اقدام کے اثرات سے بخوبی آگاہ ہیں۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ اسپیکر نے محسوس کیا کہ سیشن کے دوران سرخ لکیریں عبور کی گئی ہیں اور اگر رکاوٹیں نہ لگائی گئیں تو یہ مستقبل میں اور خراب ہو جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ ریفرنس فی الحال ایک دکھاوا ہے جو اس بات کو یقینی بنانے کیلئے بنایا گیا ہے کہ اسمبلی کے کام کو درست طریقے سے چلایا جائے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ سیشن کے دوران وزیراعلیٰ کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس کی بنیادی وجہ مریم نواز ان کیلئے ریڈ لائن تھی۔انہوں نے کہا کہ توڑپھوڑ اور بدمعاشی کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی۔
اسپیکر چاہتے ہیں کہ اپوزیشن اپنی غلطی تسلیم کرے اور اپنی اصلاح کرے۔ اگراپوزیشن اس بات کو تسلیم کرلے گی تو کسی کیخلاف کوئی ریفرنس نہیں دائر ہوگا۔ اگر اپوزیشن لیڈر سپیکر کو اراکین کا مؤقف بتاتے ہیں تو معاملہ سپیکر کے چیمبر میں ہی ختم ہوجائیگا۔