حمیرا کو کوئی تنگ کر رہا تھا، قتل کا شُبہ ہے؛ والدین کے پہلے انٹرویو میں انکشافات

حمیرا کی 8 سے 10 ماہ پُرانی لاش نہایت بری حالت میں کراچی میں ان کے فلیٹ سے ملی تھی


ویب ڈیسک July 16, 2025

اداکارہ حمیرا کے والدین نے میڈیا کو اپنے پہلے انٹرویو میں بہت سے سوالات اور رازوں سے پردہ اُٹھاتے ہوئے اپنی بیٹی کے قتل ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا۔

حمیرا کے والدین نے لاہور میں مقامی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ بیٹیاں کسے پیارے نہیں ہوتیں۔ ہمیں بھی اپنی بیٹی سے بہت پیار تھا لیکن سوشل میڈیا پر نجانے ہمارے بارے میں کیا کیا زہریلی باتیں کی گئیں۔

لاش لینے سے انکار کیوں کیا؟ والد نے بتادیا 


اداکارہ حمیرا کے والد نے تصدیق کی کہ انھیں سندھ پولیس نے لاش وصول کرنے کے لیے کال کی تھی لیکن پوسٹ مارٹم اور دیگر قانونی کارروائیوں میں تاخیر کے باعث فوری طور پر لاش لینے نہیں جاسکے۔

والد ڈاکٹر اصغر علی نے کہا کہ اگر لاش لینے سے انکار کیا تھا تو پھر بیٹے کو کراچی کیوں بھیجا تھا۔ میں پہلے ہی بہن کی اچانک موت پر غمزدہ اور بیمار تھا۔

ایسا لگتا ہے بیٹی کے ساتھ کچھ غلط ہوا ہے؛ والد کا شُبہ


حمیرا کے والد نے اس شک کا بھی اظہار کیا کہ میری بیٹی کے ساتھ کچھ "غلط" ہوا ہے۔ یہ موت قدرتی نہیں تھی۔لاش اسٹور روم میں اوندھی پڑی تھی اور گھر کے دروازے مشکوک حالت میں تھے۔

انھوں نے مزید کہا کہ گو میں کراچی نہیں گیا لیکن اب تک جو معلومات ملی ہیں اس سے لگتا ہے کہ بیٹی کے ساتھ بڑی زیادتی ہوئی یا وہ کسی سازش کا شکار ہوگئی۔

حمیرا کو مالی تنگی کا سامنا تھا؛ والد نے کیا بتایا


والد اصغر علی نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ یہ بالکل غلط باتیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ایسا ہوتا تو وہ مجھے ضرور بتاتی۔

حمیرا کے والد نے مزید بتایا کہ حقیقت یہ ہے کہ میری بیٹی اچھا کماتی تھی اور فلاحی کاموں میں بھی کھل خرچ کرتی تھیں۔

سمجھتی رہی بیٹی ترکی میں ہے؛ والدہ 


اداکارہ کی والدہ کے بقول حمیرا سے آخری بار اگست 2024 کے آخر میں فون پر بات ہوئی تھی لیکن اس کے بعد جتنی بار کال کی نمبر بند آتا تھا۔

حمیرا کی والدہ نے مزید کہا کہ مجھے لگا شاید وہ بیرون ملک چلی گئی ہے۔ اس لیے کال نہیں لگ رہی ہے اور پھر اس نے ایک بار ترکیہ جانے کا کہا بھی تھا تو میں نے سوچا جب واپس آئے گی تو خود رابطہ کرلے گی۔

کوئی حمیرا کو تنگ کر رہا تھا؛ والدہ کا انکشاف


اداکارہ حمیرا کی والدہ نے پہلی بار اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ ان کی بیٹی نے آخری بار گفتگو میں یہ بھی بتایا تھا کہ کوئی انہیں تنگ کر رہا ہے اور اس کے موبائل سمز بند کروا دی گئی ہیں لیکن اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

بیٹی سے ناراضگی نہیں اس کی کامیابیوں پر فخر تھا؛ والدین


اداکارہ حمیرا کے والدین نے دوٹوک انداز میں بتایا کہ ہماری بیٹی سے کسی بات پر ناراضگی نہیں تھی۔ محبت کرتے تھے اور وہ ہماری مرضی سے شوبز میں گئی اور اس کی کامیابی پر فخر ہوتا تھا۔

سندھ پولیس کی تفتیش پر والدین نے کیا کہا؟


اداکارہ کے والد نے سندھ پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ حمیرا اصغر ان سے براہ راست نہیں جُڑی تھیں، لیکن پولیس جس سنجیدگی سے کیس کی تفتیش کر رہی ہے، وہ قابلِ تعریف ہے۔

یاد رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی 2025 کو کراچی میں ایک کرائے کے فلیٹ سے ملی تھی، جہاں وہ 2018 سے مقیم تھیں۔

ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق موت تقریباً اکتوبر 2024 میں ہوئی تھی۔ پولیس کیس کی تفتیش کر رہی ہے جبکہ والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ بیٹی کی موت کے پیچھے موجود اصل کہانی کو سامنے لایا جائے اور اگر قتل ثابت ہو تو مجرم کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔

 

مقبول خبریں