سائنس دانوں نے دنیا کے پہلے ریکارڈ شدہ عالمی وباء کا سبب بننے والے بیکٹیریم کا جینوم دریافت کر لیا۔ اس عالمی وباء نے 1500 برس قبل بحیرہ روم کے مشرقی علاقے کولپیٹ میں لے لیا تھا۔
محققین نے یرسینیا پیسٹِس نامی یہ مائیکروب اردن کے قدیم شہر جیرش (عالمی وباء کے مرکز سے قریب) میں موجود ایک اجتماعی قبر میں دریافت کیا۔
جرنل جینز میں شائع ہونے والی تحقیق میں جسٹینین وباء کے پیچھے موجود پیتھوجن کی تصدیق کی گئی اور عرصے سے حل نہ ہونے والے معمے کو حل کر دیا گیا۔
541 عیسوی سے 750 عیسوی تک جاری رہنے والی جسٹینین وباءکے سبب لاکھوں کروڑوں لوگوں کی موت واقع ہوئی اور اس کی وجہ سے بازنطینی سلطنت کی شکل بدلی۔ تاہم، اس تباہ کن وباء کے پشت پر موجود وباء زیر بحث رہی۔