اسلام آباد:
کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے ٹیلی کام سیکٹر میں لانگ ڈسٹنس انٹرنیشنل آپریٹرز ( ایل ڈی آئی ) کے کارٹیلائزیشن کیس میں جرمانے کی مد میں تقربیاً 50 کروڑ روپے کی ریکوری کرلی۔
سی سی پی کے مطابق جرمانے کی مد میں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے 45 کروڑ 80 لاکھ روپے جبکہ ایم/ایس لنک ڈاٹ نیٹ نے ساڑھے تین کروڑ روپے جمع کروائے ہیں۔
واضح رہے کہ کمپٹیشن ٹربیونل کے فیصلے کے مطابق ایل ڈی آئی آپریٹرز سے ممنوعہ ایگریمنٹ کے دورانیے کے دوران حاصل شدہ کل ریونیوکا دو فیصد کے حساب سے جرمانے کی ریکوری کی جائے گی۔ ٹربیونل کے حکم کے تحت دیگر ایل ڈی آئی آپریٹرز سے جرمانے کی ریکوری کا عمل جاری ہے۔
ٹیلی کام سیکٹر میں ایل ڈی آئی آپریٹرز نے لانگ ڈسٹنس کالز یعنی انٹر نیشنل کالز کے لئے مل کر ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت تمام بین الاقوامی کالز کو پی ٹی سی ایل کے کنٹرول کردہ ایک ہی گیٹ وے کے ذریعے گزارا گیا جبکہ دیگر آپریٹرز نے اپنے گیٹ وے بند کر دیئے۔
اس انتظام کے تحت کال ٹرمینیشن کے چارجز 8.8 امریکی سینٹ فی منٹ مقرر کیے گئے جو کہ پہلے کے مقابلے میں چار گنا زیادہ تھے۔ اس معاہدے سے ٹیلی کام لانگ ڈسٹنس مارکیٹ میں مقابلہ ختم ہوگیا اور بیرون ملک سے کال کرنے والوں کے اخراجات بڑھ گئے جبکہ آپریٹرز کی آمدنی میں 300 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔
کمپٹیشن کمیشن نے معاہدے کو غیر قانونی قرار دے کر اس میں شامل تمام آپریٹرز پر جرمانہ عائد کیا تھا، ایل ڈی آپریٹرز نے کمیشن کے فیصلے کو ٹریبونل میں چیلنج کیا لیکن ٹربیونل نے کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ایل ڈی آئی آپریٹرز کو آئی سی ایچ کی آمدن کے دو فیصد کے برابر سے جرمانہ 30 دن کے اندر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
کمپٹیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر سدھو نے کہا ہے کہ کمپٹیشن کے قانون پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بزنس فورمز معلومات کے تبادلے میں مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں لیکن انہیں قیمتوں کے تعین یا غیر مسابقتی معاہدوں کے لیے ہرگز استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔