چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت ہونے والے فل کورٹ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جب کہ اجلاس میں سپریم کورٹ کے 4 ججز نے شرکت نہیں کی۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ چیف جسٹس کی زیر صدارت جوڈیشل سائیڈ پر فل کورٹ اجلاس تقریباً آدھے گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے 4 ججز فل کورٹ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، شرکت نہ کرنے والوں میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عائشہ ملک شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چارججزکاچیف جسٹس کوخط،عدالتی رولزکی سرکولیشن کے ذریعے منظوری پرتحفظات،فل کورٹ اجلاس میں شرکت سے انکار
ذرائع نے کہا کہ فل کورٹ اجلاس میں شرکت نہ کرنے والے 4 ججز کی طرف سے لکھے گئے خط پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق فل کورٹ اجلاس میں عدالتی فیسوں میں اضافے میں کمی کرنے کی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تجویز منظور کرلی گئی، فل کورٹ اجلاس میں اکثریت کے ساتھ فیصلہ کیا گیا کہ عدالتی فیسیں سپریم کورٹ رولز 1980کے تحت ہی لی جائیں گی۔
سپریم کورٹ رولز 2025 میں عدالتی فیسوں میں اضافے پر سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار کونسل نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
ذرائع نے کہا کہ فل کورٹ اجلاس میں ججز سے مزید تجاویز مانگی گئی ہیں، تجاویز چار رکنی کمیٹی کو بھیجی جائیں گی ، کمیٹی کو تجاویز موصول ہونے کے بعد دوبارہ فل کورٹ اجلاس بلایا جائے گا۔