کراچی، 70 کے قریب بچیوں سے زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار، موبائل فون سے ویڈیوز بھی برآمد

ملزم کے موبائل فون سے ملی ویڈیوز فارنزک کے لیے بھیج دی گئی ہیں، پولیس


ویب ڈیسک/منور خان September 11, 2025
فوٹو: ایکسپریس

کراچی:

تھانہ ڈیفنس کی حدود قیوم آباد سے متعدد بچیوں سے زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتارکر لیا گیا جو بچیوں سے زیادتی کے دوران ویڈیوز بھی بناتا تھا۔

ایس ایس پی سائوتھ مہزور علی نے کہا کہ ڈیفنس قیوم آباد میں بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار ہوا ہے، ملزم کے خلاف ایک ہفتے کے دوران 3 مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔

مہزور علی نے کہا کہ گرفتار ملزم اب تک کئی چھوٹی بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا چکا ہے، ملزم کے موبائل فون سے بھی چند ویڈیوز ملی ہیں جو فارنزک کے لیے بھیج دی گئی ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ ملزم کی ویڈیوز کے ذریعے متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں۔

یو ایس بی کی وجہ سے ملزم کا پردہ چاک ہوا، پولیس

پولیس نے بتایا کہ قیوم آباد میں اہل محلہ نے شبیر احمد نامی شخص کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنا کر ڈیفنس پولیس کے حوالے کر دیا اور شہریوں کا کہنا تھا کہ درندہ صفت ملزم نے علاقے کی کم سن بچیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا اور واقعے کا پردہ ایک یو ایس بی کے ذریعے چاک ہوا جس کے بعد علاقہ مکینوں میں شدید اشتعال پھیل گیا۔

ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ساؤتھ مہزوز علی نے ڈیفنس تھانے میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار ملزم شبیر احمد 2016 سے کراچی میں رہائش پذیر ہے جس کا آبائی تعلق ابیٹ آباد سے ہے، ملزم بچت بازاروں میں اسٹال لگاتا تھا جس میں خواتین کے کپڑے وغیرہ فروخت کرتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ بعدازاں ملزم نے ایک دوست کے پاس پرچون کی دکان پر کام کیا جس کے بعد اس نے قیوم آباد میں 2019 سے 2020 تک پرچون کی دکان کھولی تھی، جس میں  چیز لینے آنے والی کم سن بچیوں کو پیسوں کا لالچ دے کر ان کے ساتھ غیر اخلاقی حرکت کرتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم ابھی جوس کا ٹھیلا لگاتا ہے اور علاقے میں ایک کمرے کے گھر میں اکیلا کرایے پر رہتا ہے، ابتدائی طور پر پولیس نے متاثرین کی شکایت پر 3 مقدمات درج کیے ہیں جبکہ ملزم کے موبائل فون سے 100 سے زائد غیر اخلاقی ویڈیوز ملی ہیں اور ملزم کے فون کا فارنزک کرایا جائے گا۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزم کے گھر سے ایک لڑکی، جسے اس نے بلایا تھا، وہاں پر رکھی یو ایس بی لے کر چلی گئی اور ایک دکان پر جا کر اس نے اس میں ڈیٹا ڈالوانے کے لیے دکان دار کو دیا تو اس میں سے غیر اخلاقی ویڈیوز نکلی جس کے بعد اس گھناؤنے فعل کا پردہ چاک ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس ملنے والی  یو ایس بی کا ڈیٹا مرتب کر رہی ہے، ابتدائی تفتیش میں ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اس نے 60 سے 70 بچیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا ہے۔

ایس ایس پی ساؤتھ نے بتایا کہ ملزم کا کہنا ہے کہ اس کے دوست نے مجھے اس لت میں مبتلا کیا تھا جو کہ ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوگیا ہے، ملزم غیر شادی شدہ اور اس کی عمر 28 سال کے قریب ہے، موبائل فون سے ملنے والی ویڈیوز میں 2017 اور 2018 کی ویڈیوز ہیں جبکہ 2019 سے 2024 تک کی ویڈیوز زیادہ ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم 7 سال سے 13 سال تک کی کمسن بچیوں کو پیسوں کا لالچ دے کر اپنی ہوس کا نشانہ بناتا تھا۔

ایکسپریس نیوز کو قیوم آباد کے ایک رہائشی نے بتایا کہ ہم نے مالک مکان کو متعدد بار کہا کہ وہ اکیلے شخص کو کرایے پر کمرہ نہ دے لیکن انہوں نے ہماری ایک نہ سنی جبکہ ملزم اپنے کمرے میں بچیوں کو لاتا تھا جنھیں وہ اپنے رشتے دار کی بچیاں ظاہر کرتا تھا۔

شہری نے بتایا کہ ہمیں تو گزشتہ رات پتا چلا کہ وہ اس طرح کے گھناؤنے فعل میں ملوث ہے۔

ایس ایچ او ڈیفنس غلام نبی آفریدی نے بتایا کہ پولیس نے قیوم آباد گلی نمبر 9 ، 17 اور 18 کے رہائشی افراد کی مدعیت میں ملزم شبیر احمد کے خلاف 3 مقدمات 748 ، 749 ، 750 اور 751 سال 2025 بجرم دفعہ 376 تھری کے تحت درج کیے ہیں۔

غلام نبی آفریدی نے بتایا کہ مقدمہ نمبر 748 میں ملزم نے 10 سالہ اور 12 سالہ 2 بہنوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ دیگر مقدمات میں ایک مدعی کی 10 سالہ بہن اور ایک مدعی کی 7 سالہ بیٹی کو سفاک ملزم نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس ویڈیوز کی مدد سے زیادتی کی نشانہ بننے والی بچیوں کا بھی پتا چلانے کی کوششیں کر رہی ہے اور جن متاثرہ خاندان نے ملزم کے خلاف مقدمات درج کرائے ہیں ان بچیوں کا میڈیکل معائنہ بھی کرایا جائے گا تاہم معاملہ انتہائی حساس نوعیت کا ہے اور اس حوالے سے پولیس ٹھوس شواہد حاصل کر رہی ہے اور ابھی تفتیش کا عمل جاری ہے۔

مقبول خبریں