چربی دار جگر کے ساتھ یہ 3 طبی مسائل بھی ہوں تو جلد موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

یہ خیال کیا جاتا تھا کہ ذیابیطس چربی دار جگر کے مریضوں کے لیے صحت کا سب سے اہم مسئلہ ہے


ویب ڈیسک September 22, 2025

ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چربی دار جگر کی بیماری میں مبتلا افراد کے جلد مرنے کا امکان اس وقت زیادہ ہوتا ہے اگر انہیں تین اضافی طبی مسائل میں سے ایک کا سامنا ہو۔

محققین نے کلینیکل گیسٹرو اینٹرولوجی اینڈ ہیپاٹولوجی جریدے میں رپورٹ کیا کہ ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی کم سطح سبھی چربی دار جگر کی بیماری میں مبتلا لوگوں کے لیے موت کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کو چربی دار جگر کی بیماری کے ساتھ موت کے سب سے زیادہ خطرے سے منسلک کیا گیا تھا۔

یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا ٹرانسپلانٹ ہیپاٹولوجی فیلو اور لیڈ محقق ڈاکٹر میتھیو ڈیوکویچ نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ اب تک عام طور پر یہ خیال کیا جاتا تھا کہ ذیابیطس چربی دار جگر کے مریضوں کے لیے صحت کا سب سے اہم مسئلہ ہے۔

محققین نے کہا کہ دنیا کی ایک تہائی سے زیادہ آبادی کو فیٹی لیور کی بیماری ہے جسے میٹابولک dysfunction سے وابستہ اسٹی ایٹوٹک جگر کی بیماری بھی کہا جاتا ہے۔

یہ حالت اس وقت ہوتی ہے جب جگر میں چربی جمع ہو جاتی ہے، جس سے بافتوں کو نقصان اور داغ پڑتے ہیں۔ یہ عام طور پر پانچ دیگر صحت کے مسائل میں سے ایک یا زیادہ سے منسلک ہوتا ہے: موٹاپا، ٹائپ 2 ذیابیطس ، ہائی بلڈ پریشر، زیادہ بلڈ شوگر اور کم ایچ ڈی ایل کولیسٹرول۔

مقبول خبریں