گلگت بلتستان کے شہر اسکردو میں بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہ پلانے پر اسسٹنٹ کمشنر نے والد کو دفتر بلاکر قائل کیا اور انہیں بھی قطرے پلادیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسکردو کے اسسٹنٹ کمشنر نے بچے کوانسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکارکرنے والے والد کو اپنے دفتر طلب کر کے بچے کے ساتھ ساتھ والد کو بھی خود پولیو قطرے پلادیئے اور وڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر بھی وائرل کر دی جس پر صارفین نے سخت تنقید کی ہے۔
مذکورہ شخص نے بچے کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیا جس کی اطلاع ملنے پر اے سی اسکردو احسان الحق نے بچے کے والد کو اپنے دفتربلایا جس پر شہری اپنے بچے کے ہمراہ وہاں پہنچا۔
احسان الحق نے بچے کے ساتھ والد کو بھی اپنے ہاتھوں سے پولیو کے قطرئے پلائے اور ویڈیو خود ہی سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دی۔
وڈیو وائرل ہونے پرصارفین اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسسٹنٹ کمشنرپر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر نے بچے کے سامنے اس کے والد کی تذلیل کی اور سوشل میڈیا کے ذریعے تشہیرکر کے شہری کی عزت نفس کو مجروح کیا۔
تنقید کا نشانہ بنے پراسسٹنٹ کمشنر نے ویڈیو سوشل میڈیا سے ہٹا دی اور وضاحتی بیان جاری کیا، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ بچے کے والد کو بھی قطرے پلانے کا عمل ڈی ایچ او اسکردو سے مشاورت کے بعد کیا، جس کا مقصد کسی شہری کی عزت نفس مجروح کرنا نہیں تھا،دل آزاری پرمعذرت خواہ ہوں۔