مذہب کی خاطر شوبز اور ماڈلنگ کی دنیا سے کنارہ کرنے والی سابق اداکارہ سارہ چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ اُن کی والدہ کو ہمیشہ بیٹے کی خواہش رہتی تھی تاہم والد نے کبھی اس بات پر کبھی کوئی شکوہ نہیں کیا۔
سابق اداکارہ اور ماڈل سارہ چوہدری نے اپنے حالیہ انٹرویو میں زندگی کے مختلف پہلوؤں پر کھل کر بات کی، جس میں ان کا شوبز چھوڑنے کا فیصلہ اور والدین کا کردار خاص طور پر نمایاں رہا۔
سارہ چوہدری نے کم عمری میں شوبز کی دنیا میں قدم رکھا اور دو ہزار کی دہائی کے آغاز میں تیزی سے مقبول ہوئیں تاہم اسی دوران انہوں نے شوبز کو خیرباد کہہ کر دین کی راہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔
صرف یہی نہیں بلکہ انہوں نے شوبز سے کنارہ کشی کر کے شادی اور شرعی پردہ بھی شروع کردیا۔
حالیہ انٹرویو میں سارہ نے بتایا کہ ان کے والدین ہمیشہ ان کے فیصلوں میں ان کا ساتھ دیتے رہے ہیں، والدہ تینوں بیٹیوں سے بے حد محبت کرتی تھیں، لیکن بیٹے کی خواہش کے باعث وہ اکثر ذہنی دباؤ کا شکار رہتی تھیں۔
سارہ نے بتایا کہ کبھی کبھار والدہ انہیں بیٹے کی طرح تیار کر دیتیں اور پھر دوبارہ بیٹی کی طرح رہنے دیتی تھیں۔
بعد میں والدہ کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی، جس کے بعد ان کا یہ احساس کسی حد تک کم ہوا۔
والد کا ذکر کرتے ہوئے سارہ چوہدری جذباتی ہوئیں اور کہا کہ ان کے والد ہمیشہ بیٹیوں کو باعثِ فخر سمجھتے رہے اور انہوں نے کبھی والدہ سے بیٹا نہ ہونے پر کوئی شکوہ نہیں کیا، اسی رویے کی وجہ سے تمام بہنیں والد سے بہت زیادہ محبت اور احترام کرتی ہیں۔
سارہ چوہدری کا کہنا تھا کہ والد کی جانب سے ملنے والی حوصلہ افزائی ہی دراصل زندگی کا سہارا ہے جس نے ایسی خوداعتمادی پیدا کی کہ میں اپنے ہر فیصلے پر ڈٹ کر کھڑی ہوجاتی ہوں۔