جاپان دنیا کا سب سے بڑا جوہری پلانٹ دوبارہ کھولنے کو تیار، عوام کا احتجاج

نیگاتا صوبائی حکومت نے پیر کے روز ووٹنگ کے ذریعے پلانٹ کے جزوی آغاز کی منظوری دے دی


ویب ڈیسک December 23, 2025

جاپان دنیا کے سب سے بڑے جوہری بجلی گھر کاشیوازاکی-کاریوا کو دوبارہ فعال کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

یہ پلانٹ تقریباً 15 سال بعد دوبارہ چلایا جا رہا ہے، جب 2011 میں فوکوشیما جوہری حادثے کے بعد ملک بھر میں جوہری توانائی کا نظام معطل کر دیا گیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیگاتا صوبائی حکومت نے پیر کے روز ووٹنگ کے ذریعے پلانٹ کے جزوی آغاز کی منظوری دے دی۔ صوبائی اسمبلی نے گورنر ہیدیئو ہانازومی پر اعتماد کا اظہار کیا، جنہوں نے گزشتہ ماہ پلانٹ کی بحالی کی حمایت کی تھی۔

جاپان نے حالیہ برسوں میں کاربن اخراج کم کرنے اور توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کئی جوہری بجلی گھروں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب تک ملک کے 33 قابلِ استعمال جوہری پلانٹس میں سے 14 دوبارہ فعال کیے جا چکے ہیں۔ کاشیوازاکی-کاریوا پہلا پلانٹ ہے جسے ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی (TEPCO) دوبارہ چلا رہی ہے، جو فوکوشیما پلانٹ بھی چلاتی تھی۔

جاپانی سرکاری نشریاتی ادارے این ایچ کے کے مطابق پلانٹ کے سات میں سے پہلے ری ایکٹر کو 20 جنوری کو فعال کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ وزارتِ معیشت کے مطابق صرف ایک ری ایکٹر کے آغاز سے ٹوکیو کے علاقے میں بجلی کی فراہمی میں تقریباً 2 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔

تاہم اس فیصلے پر عوامی مخالفت بھی سامنے آئی ہے۔ نیگاتا میں مقامی شہریوں اور فوکوشیما حادثے کے متاثرین نے پلانٹ کی بحالی کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ جوہری حادثات کے خطرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

جاپان کی نئی وزیراعظم سانائے تاکائیچی نے توانائی کے تحفظ اور درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرنے کے لیے جوہری پلانٹس کی بحالی کی حمایت کی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جاپان نے گزشتہ سال توانائی کی درآمد پر تقریباً 10.7 ٹریلین ین خرچ کیے۔

مقبول خبریں